کورونا وبا کے دوران بخار کی دوا غائب ہونے پر انتظامیہ متحرک
صوبائی انتظامیہ نے دوا کی قلت پر قابو پانے کے لیے اقدامات شروع کردیے
لاہور:
صوبہ پنجاب میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے دوران بخار کی دوا 'پیناڈول' کی قلت پر انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ پیناڈول گولی کی دستیابی کے حوالے سے محکمہ اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لا رہا ہے اور اس سلسلہ میں کوششیں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 68.67 ملین پیناڈول کی گولیوں کا اسٹاک موجود ہے جبکہ صرف صوبائی دارالحکومت لاہور میں 82لاکھ 19ہزار گولیاں اسٹاک کے طور پر رکھی گئی ہیں۔
عمران سکندر نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں 11.63 ملین، ملتان ڈویژن میں 8.84 ملین جبکہ گوجرانوالہ ڈویژن میں 8.61 ملین پیناڈول کی گولیاں اسٹاک میں موجود ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے زیر انتظام اسپتالوں اور میڈیسن ڈپوز میں403.11 ملین پیناڈول کی گولیوں کا اسٹاک ہے۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کووڈ 19 کی صورت حال بگڑنے پر بخار کی عام سی دوا مارکیٹ میں نہیں مل رہی، ڈینگی کے حملے کے وقت بھی عوام کو ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
صوبہ پنجاب میں کورونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے دوران بخار کی دوا 'پیناڈول' کی قلت پر انتظامیہ حرکت میں آگئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سیکریٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر عمران سکندر بلوچ کا کہنا ہے کہ پیناڈول گولی کی دستیابی کے حوالے سے محکمہ اپنی تمام صلاحیتیں بروئے کار لا رہا ہے اور اس سلسلہ میں کوششیں مزید تیز کر دی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پنجاب بھر میں 68.67 ملین پیناڈول کی گولیوں کا اسٹاک موجود ہے جبکہ صرف صوبائی دارالحکومت لاہور میں 82لاکھ 19ہزار گولیاں اسٹاک کے طور پر رکھی گئی ہیں۔
عمران سکندر نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن میں 11.63 ملین، ملتان ڈویژن میں 8.84 ملین جبکہ گوجرانوالہ ڈویژن میں 8.61 ملین پیناڈول کی گولیاں اسٹاک میں موجود ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کے زیر انتظام اسپتالوں اور میڈیسن ڈپوز میں403.11 ملین پیناڈول کی گولیوں کا اسٹاک ہے۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ کووڈ 19 کی صورت حال بگڑنے پر بخار کی عام سی دوا مارکیٹ میں نہیں مل رہی، ڈینگی کے حملے کے وقت بھی عوام کو ایسے حالات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔