انڈین نمائش سے دونوں ملکوں کے تاجروں کوفائدہ ہوگا شوکت احمد
پاکستان و بھارت تجارت کے فروغ میں آگے بڑھ رہے ہیں جوخوش آئند ہے، بھارتی وفد سے گفتگو
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے قائم مقام صدر شوکت احمد نے انڈیا پاکستان ٹریڈ ریلیشن پر ایک انٹرایکٹو سیشن میں فیڈریشن میں آئے ہو ئے انڈین وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور میں انڈیا کی نمائش سے دونوں ملکوں کے کاروباری طبقے کو بے پناہ کا روباری مواقع ملیں گے اور انڈیا کا کاروباری طبقہ اس موقع سے بھرپور فائدہ اٹھاتے ہوئے پاکستانی مارکیٹ میں نئے مواقع سے استفادہ حاصل کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ دو نوں مما لک باہمی تجارت کے فروغ میں آگے بڑھ رہے ہیں جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے وقت انڈیا پاکستان کا سب سے اہم ٹریڈنگ پارٹنر تھا۔ پاکستان کی کل ایکسپورٹ کا 56 فیصد حصہ کل امپورٹ میں 32 فیصدحصہ تھا لیکن اب بد قسمتی سے یہ کم ہو کر 2 فیصداور 4 فیصدکے لگ بھگ رہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں سارک ممالک میں سافٹا کے لاگو ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے مابین تجارت مزید بہتر ہو جا ئے گی ۔ جبکہ تجارت میں فروغ کے لیے دو نوں ملکوں کے در میان انفرااسٹرکچر اور دیگر تجارتی سہولتو ں کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا کے مابین 11روڈ لنک ہیں لیکن فی الوقت صر ف واہگہ اٹا ری ہی آپر یشنل ہے ۔ انہوں نے مز ید کہا کہ دو نوں ممالک اپنے کا روبا ری اور تجارتی لوگوں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے بینک برا نچیں کھو لیں اور ویزا پا لیسی کو نر م کریں ۔
انڈین وفد کے ترجمان در گیش بخشی نے اس مو قع پر کہا کہ انڈیا پاکستان کے در میان تجارت میں پچھلے 10 سا لوں میں 25 فیصداضافہ ہو اہے جو کہ 2013میں 250ملین ڈالر سے بڑ ھ کر 2013 میں 2.6بلین ڈالر تک پہنچ گئی ۔ لیکن اب بھی دو نوں طرف ایسے بے پنا ہ کا روباری مواقع ہیں جنکو تلاش نہیں کہا جا سکا مثلاًکمیکل ،پلا سٹک ، ٹیکسٹائل ، ہا ئڈروپاور ، آئی ٹی ، مواصلا ت ، آٹو مو با ئل اور ادویا ت وغیر ہ ان تما م سیکٹر ز میں جو ائنٹ وینچر کے کئی مواقع دو نو ں ملکوں میں یکساں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ لا ہور میں انڈیا کی نما ئش دو نو ں ملکوں کے ما بین تجا رتی فروغ میں ایک سنگ میل ہو گی اور اہم با ت یہ ہے کہ دو نوں ملکوں کے لوگوں نے دونوں ملکوں کے ما بین گہرے با ہمی تجا رتی تعلقا ت کی ضرورت کو محسو س کر لیا ہے ۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدر خرم سعید نے کہا کہ دو نوں ملکوں کے در میان تجا رت کے فروغ کے لیے دونوں ملکوں کے کا روبا ری لو گو ں کے درمیان روابط میں اضا فہ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ دو نوں ملکون کے مقا صد ،زبا ن کلچر ، با رڈرز سب ایک ہیں ۔ اس موقع ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدور اسماعیل ستار ، مظہرعلی نا صر ، شیخ امتیا ز احمد ، خرم سعید ، شکیل احمد مختار ، کے علاوہ شکیل احمد ڈھینگرا، ہمایوں سعید ، نا صرالدین شیخ ، داود عثما ن جھکورا ، بیگم سلمہٰ احمد ، اور دیگر بز نس مینوں نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ دو نوں مما لک باہمی تجارت کے فروغ میں آگے بڑھ رہے ہیں جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آزادی کے وقت انڈیا پاکستان کا سب سے اہم ٹریڈنگ پارٹنر تھا۔ پاکستان کی کل ایکسپورٹ کا 56 فیصد حصہ کل امپورٹ میں 32 فیصدحصہ تھا لیکن اب بد قسمتی سے یہ کم ہو کر 2 فیصداور 4 فیصدکے لگ بھگ رہ گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں سارک ممالک میں سافٹا کے لاگو ہونے کے بعد دونوں ملکوں کے مابین تجارت مزید بہتر ہو جا ئے گی ۔ جبکہ تجارت میں فروغ کے لیے دو نوں ملکوں کے در میان انفرااسٹرکچر اور دیگر تجارتی سہولتو ں کو مزید بہتر بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انڈیا کے مابین 11روڈ لنک ہیں لیکن فی الوقت صر ف واہگہ اٹا ری ہی آپر یشنل ہے ۔ انہوں نے مز ید کہا کہ دو نوں ممالک اپنے کا روبا ری اور تجارتی لوگوں کے اعتماد کو بڑھانے کے لیے بینک برا نچیں کھو لیں اور ویزا پا لیسی کو نر م کریں ۔
انڈین وفد کے ترجمان در گیش بخشی نے اس مو قع پر کہا کہ انڈیا پاکستان کے در میان تجارت میں پچھلے 10 سا لوں میں 25 فیصداضافہ ہو اہے جو کہ 2013میں 250ملین ڈالر سے بڑ ھ کر 2013 میں 2.6بلین ڈالر تک پہنچ گئی ۔ لیکن اب بھی دو نوں طرف ایسے بے پنا ہ کا روباری مواقع ہیں جنکو تلاش نہیں کہا جا سکا مثلاًکمیکل ،پلا سٹک ، ٹیکسٹائل ، ہا ئڈروپاور ، آئی ٹی ، مواصلا ت ، آٹو مو با ئل اور ادویا ت وغیر ہ ان تما م سیکٹر ز میں جو ائنٹ وینچر کے کئی مواقع دو نو ں ملکوں میں یکساں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ لا ہور میں انڈیا کی نما ئش دو نو ں ملکوں کے ما بین تجا رتی فروغ میں ایک سنگ میل ہو گی اور اہم با ت یہ ہے کہ دو نوں ملکوں کے لوگوں نے دونوں ملکوں کے ما بین گہرے با ہمی تجا رتی تعلقا ت کی ضرورت کو محسو س کر لیا ہے ۔ اس موقع پر ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدر خرم سعید نے کہا کہ دو نوں ملکوں کے در میان تجا رت کے فروغ کے لیے دونوں ملکوں کے کا روبا ری لو گو ں کے درمیان روابط میں اضا فہ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ دو نوں ملکون کے مقا صد ،زبا ن کلچر ، با رڈرز سب ایک ہیں ۔ اس موقع ایف پی سی سی آئی کے نا ئب صدور اسماعیل ستار ، مظہرعلی نا صر ، شیخ امتیا ز احمد ، خرم سعید ، شکیل احمد مختار ، کے علاوہ شکیل احمد ڈھینگرا، ہمایوں سعید ، نا صرالدین شیخ ، داود عثما ن جھکورا ، بیگم سلمہٰ احمد ، اور دیگر بز نس مینوں نے بھی شرکت کی۔