امن و امان کا مسئلہ

ایم کیو ایم کی ریلی پر لاٹھی چارج کیا گیا جو اس نازک حالات میں غیر ذمے دارانہ حرکت ہے

zaheer_akhter_beedri@yahoo.com

ISLAMABAD:
تیزی سے بدلتے ہوئے موسم نے ملک میں ایک غیر یقینی کی کیفیت پیدا کردی ہے ، محکمہ موسمیات نے عوام کے کان اور نظریں ٹی وی پر لگائی ہوئی ہیں ہر چند کہ موسم میں اتنی شدت نہیں ہے لیکن بارش کی وجہ سے عام آدمی گھبراہٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔

افواہوں کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ جاری رہتا ہے جس کی وجہ سے ملک میں غیر یقینی کی کیفیت پیدا ہوتی ہے ، اگرچہ محکمہ موسمیات کی طرف سے کئی بار خبروں میں موسم کے اتار چڑھاؤ کے بارے میں اطلاع دی جاتی ہے لیکن عوام پھر بھی تشنہ رہ جاتے ہیں جس کی وجہ سے ایک خوف کی کیفیت موجود رہتی ہے۔

خبروں کے بار بار نشر ہونے سے عوام میں ایک خود اعتمادی تو پیدا ہو جاتی ہے لیکن فطری طور پر موسم کی غیر یقینیت کی وجہ سے خوف کا عنصر فضا میں موجود رہتا ہے ابھی تو موسم ابتدائی مرحلے میں ہے اور ایک غیر یقینی سی کیفیت موجود ہے۔ محکمہ موسمیات کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام میں خود اعتمادی کی فضا کو مضبوط کرے موسم چونکہ غیر یقینیت کا شکار رہتا ہے لہٰذا محکمہ موسمیات کا فرض ہے کہ وہ عوام کو موسم کے رد و بدل کے بارے میں آگاہ کرتے رہیں ۔

کراچی ڈھائی کروڑ انسانوں کا وسیع اور عریض شہر ہے اور اس کے پھیلاؤ کی وجہ سے شہر میں ایک خوف کی فضا بھی رہتی ہے۔ ان حالات کی وجہ سے عوام میں خدشات بھی پیدا ہوتے ہیں۔ کراچی میں ایم کیو ایم کی ریلی کی وجہ سے عوام میں خدشات بھی پیدا ہوئے جنھیں ٹی وی کے ذریعے بروقت ختم کیا جاسکتا تھا کیونکہ ایک علاقے کی پوری خبریں دوسرے علاقوں تک نہیں پہنچ پاتیں۔

الیکٹرانک میڈیا اگر منصوبہ بندی کے ساتھ اپنی ذمے داریاں ادا کرے تو ملک میں غیر یقینی کی فضا نہیں ہوگی۔ سیاسی جماعتوں کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام سے رابطہ رکھیں اور انھیں حالات سے آگاہ کرتے رہیں ہرچند کہ یہ قبل از وقت احتیاطی تدابیر ہیں لیکن یہ ضروری اس لیے ہیں کہ اس سے عوام میں اعتماد پیدا ہوتا ہے۔ ہمارے کالم کو بھی غیر ضروری احتیاط کہا جاسکتا ہے لیکن اگر اس سے عوام میں سکون پیدا ہو تو اس قسم کی احتیاطیں بہت فائدہ مند ہوتی ہیں۔


ایسے موسم میں پروپیگنڈا نقصان پہنچا سکتا ہے، جس کے لیے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ ہمارے اس ردعمل یا احتیاط کو بعض لوگ غیر ضروری سمجھتے ہوں لیکن بارش کے موسم میں اس قسم کی احتیاطیں بہت فائدہ مند ہوتی ہیں۔

موسمی حالات اگر نازک اور غیر یقینی ہوں تو افواہ ساز فیکٹریاں عوام کو خوفزدہ کر سکتی ہیں۔ کراچی جیسے مختلف حوالوں سے نازک شہر میں امن و امان کے پس منظر میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے۔ کراچی میں ایم کیو ایم کی ریلی پر لاٹھی چارج کیا گیا جس میں کئی کارکن زخمی ہوئے ایسے حالات میں صبر و برداشت کی ضرورت ہے لیکن ایک غلطی دس غلطیوں کو جنم دیتی ہے، شہر کے حالات بہت نازک ہیں یہاں بہت صبر و برداشت کی ضرورت ہے۔

پر امن عوام میں پروپیگنڈا کرنا اور ان میں بے چینی پیدا کرنا موقع پرستوں کا کام ہے وہ پرامن عوام کو ایسی غلط فہمیوں میں دھکیل دیتے ہیں جو عوام میں غیر یقینیت اور بے چینی پیدا کرتے ہیں۔ حکومت کی ذمے داری ہے کہ وہ اپنے امن و امان کے ذمے داروں کو الرٹ رکھیں۔

پاکستان اور بھارت میں ایسے عناصر موجود ہیں جو امن و امان کا مسئلہ پیدا کرسکتے ہیں۔ یہ احتیاط اس لیے ضروری ہے کہ کراچی زبان قومیت وغیرہ کے حوالے سے بٹا ہوا ہے، ایسے شہر میں بہت احتیاط کی ضرورت ہے ، سیاسی جماعتوں کی یہ ذمے داری ہے کہ وہ سیاسی مقاصد کے لیے عوام کے جذبات کو استعمال کرنے والے ملک دشمن عناصر پر نظر رکھیں کیونکہ ان کا مقصد ہی عوام میں بے چینی پیدا کرنا ہوتا ہے۔

ایم کیو ایم کی ریلی پر لاٹھی چارج کیا گیا جو اس نازک حالات میں غیر ذمے دارانہ حرکت ہے۔ قانون نافذ کرنے والوں کو شہر کی صورتحال کا ادراک ہونا چاہیے اور وہ کوئی ایسی حرکت نہ کریں جو امن کو نقصان پہنچا سکے۔
Load Next Story