بھارت میں مسلمان طالبہ حجاب پرپابندی کیخلاف عدالت پہنچ گئیں
طالبات کوحجاب کے ساتھ کلاس روم میں جانے کی اجازت نہیں دی جائیگی، کالج انتظامیہ
ISLAMABAD:
بھارت میں مسلمان طالبہ نے کالج میں حجاب کرنے پرعائد پابندی کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں مسلمان طالبات پرحجاب کرنے پرپابندی عائد کی گئی تھی۔ پابندی کے خلاف مسلمان طالبہ نے کرناٹک ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔
طالبہ نے درخواست میں موقف اختیارکیا کہ حجاب کرنا طالبات کے بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے جس کی ضمانت بھارتی آئین میں دی گئی ہے۔
درخواست میں دیگرطالبات کوبھی حجاب کے ساتھ کلاسز اٹینڈ کرنے اورکالج انتظامیہ کواس معاملے میں مداخلت نہ کرنے دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
کرناٹک کے کالج میں 8 مسلمان طالبات پرحجاب کرنے کے باعث کلاسوں میں بیٹھنے پرپابندی لگائی گئی تھی۔
ہندوانتہاپسند رکن اسمبلی اورکالج کی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے صدر کے رگھوپتی کا کہنا ہے کہ طالبات کو کسی صورت حجاب کے ساتھ کلاس رومز میں آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔
بھارت میں مسلمان طالبہ نے کالج میں حجاب کرنے پرعائد پابندی کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں مسلمان طالبات پرحجاب کرنے پرپابندی عائد کی گئی تھی۔ پابندی کے خلاف مسلمان طالبہ نے کرناٹک ہائیکورٹ میں درخواست دائرکردی۔
طالبہ نے درخواست میں موقف اختیارکیا کہ حجاب کرنا طالبات کے بنیادی انسانی حقوق میں شامل ہے جس کی ضمانت بھارتی آئین میں دی گئی ہے۔
درخواست میں دیگرطالبات کوبھی حجاب کے ساتھ کلاسز اٹینڈ کرنے اورکالج انتظامیہ کواس معاملے میں مداخلت نہ کرنے دینے کی استدعا بھی کی گئی ہے۔
کرناٹک کے کالج میں 8 مسلمان طالبات پرحجاب کرنے کے باعث کلاسوں میں بیٹھنے پرپابندی لگائی گئی تھی۔
ہندوانتہاپسند رکن اسمبلی اورکالج کی ڈیولپمنٹ کمیٹی کے صدر کے رگھوپتی کا کہنا ہے کہ طالبات کو کسی صورت حجاب کے ساتھ کلاس رومز میں آنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔