ہم اب ٹیکس ادا نہ کرنے والوں کے پاس خود پہنچ رہے ہیں وزیر خزانہ

چین سے درآمد کیے گئے مال کی دبئی سے انوائسنگ کی تحقیقات شروع کردی ہیں، وزیر خزانہ

پیٹرولیم مصنوعات کی درآمد انڈر انوائسنگ ہونے سے ریونیو کو نقصان ہورہا ہے، شوکت ترین (فوٹو فائل)

QUETTA:
وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ ہمارے لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے اس لیے اب ہم لوگوں کے پاس پہنچ رہے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ نے ان خیالات کا اظہار فیڈرل بورڈ آف ریونیو، ایف آئی اے اور نادرا کی مشترکہ کاوش کرنسی ڈیکلریشن سسٹم کی آٹومیشن کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے موقع پر کیا۔

وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہمارے لوگ ٹیکس نہیں دیتے، اب ایسے لوگوں کے پاس ہم خود پہنچیں گے، ٹیکسیشن اور فارن ایکسچینج پاکستان کیلئے انتہائی اہم جزو ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارن ایکسچینج کو بیرون ملک لے جانے اور واپس لانے سے متعلق دستاویزات نہیں ہیں جبکہ پٹرولیم مصنوعات کی درآمد میں انڈرانوائسنگ ہو رہی ہے، جس کے باعث ریونیو اور محصولات میں نقصان ہو رہا ہے۔


انہوں نے بتایا کہ جلد کسٹم میں بھی سنگل ونڈو سسٹم متعارف کرایا جائے گا جس کے بعد کسی بھی ملک سے درآمد ہونے والے مال کی انوائس اُسی ملک کی ظاہر کرنا ہوگی کیونکہ ابھی سامان چین سے آ رہا اور انوائسنگ دبئی سے ہو رہی ہے۔

شہباز گل نے کہا کہ سامان چائنا سے آنا اور انوائسنگ دبئی میں ہونا دال میں کچھ کالا ہے، کچھ لوگوں نے دبئی میں کمپنیاں کھولی ہوئی ہیں جہاں سے انڈرانوائسنگ ہو رہی تھی اب ہم نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔

چئیر مین ایف بی آر ڈاکٹر اشفاق احمد کا تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ پندرہ ملین مسافر سالانہ بنیادوں پر پورٹس پہنچتے ہیں، مینوئل طریقے سے کرنسی ڈیکلریشن مشکل اور وقت مصرف پراسس تھا جسے اب آسان کر دیا گیا ہے۔

ڈاکٹر اشفاق احمد نے مزید کہا کہ پاکستان سے روانگی اور آمد کے وقت فارن ایکسچینج کو کمپوٹر کے زریعے ڈیل کریں گے جبکہ آئی ٹی کی مدد سے آٹو کرنسی ڈیکلریشن سسٹم متعارف کرایا جائے گا، ہماری کوشش ہے کہ ایف بی آر کو مکمل آٹومیٹڈ کیا جائے۔
Load Next Story