طالبان کی قید میں اسلام قبول کرنے والے آسٹریلوی لیکچرار کا افغانستان جانے کا اعلان

بچوں کی تعلیم کے سلسلے میں طالبان حکومت کی مدد کرنا چاہتا ہوں، جبرائیل عمر

آسٹریلوی شہری نے انس حقانی سے بھی ملاقات کی تھی، فوٹو: فائل

تین سال تک طالبان کی قید میں رہنے والے آسٹریلوی لیکچرار نے حکومت کی مدد کرنے کے لیے افغانستان جانے کا فیصلہ کیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا سے تعلق رکھنے والے لیکچرار ٹموتھی ویکس تین سال طالبان کی قید میں رہنے کے بعد اہم کمانڈرز کی رہائی کے بدلے آزاد ہوئے تھے۔

قید کے دوران ٹموتھی نے اسلام قبول کرکے اپنا نام جبرائیل عمر رکھ لیا تھا۔ قید سے آزادی ملنے کے بعد سے وہ آسٹریلیا میں ہی مقیم ہیں تاہم اب انھوں نے طالبان حکومت کی مدد کا فیصلہ کیا ہے۔


اپنے ایک انٹرویو میں آسٹریلوی لیکچرار کا کہنا تھا کہ میں افغانستان کے بچوں کو اکیلا نہیں چھوڑ سکتا ہے میں ان کی تعلیم کے لیے حکومت کی مدد کرنا چاہتا ہوں۔

آسٹریلوی لیکچرار نے سکھ برادری سے افغانستان واپس آنے کی اپیل بھی کی اور ایک سابق رکن اسمبلی نریندر سنگھ خالصہ کی طالبان وزیر سراج الدین حقانی سے ملاقات بھی کرانے کا دعویٰ کیا۔

واضح رہے کہ آسٹریلوی لیکچرار کو 2016 میں کابل یونیورسٹی کے دروازے سے اغوا کیا گیا تھا جب کہ 2019 میں انس حقانی اور خلیل حقانی کے رہائی کے بدلے آزادی ملی تھی۔
Load Next Story