13 سالہ لڑکی کے اغوا اور زیادتی کیس میں مجرمان کو 22 مرتبہ عمر قید کی سزا
مقدمے میں نامزد 2 شریک ملزمان یاسر اور خالد کے خلاف استغاثہ جرم ثابت نہ کرسکا
کراچی:
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ راولپنڈی نے 13 سالہ لڑکی کے اغوا اور زیادتی کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، 2 مجرمان کو دو، دو مرتبہ عمر قید اور جرمانے کی سزا ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت راولپنڈی کے جج صاحبزادہ نقیب شہزاد نے 13 سالہ لڑکی تسمیہ کے اغوا اور زیادتی کے مقدمے میں دو ملزمان غالب اور ضیافت کو جرم ثابت ہونے پر 2، 2 مرتبہ عمر قید اور مجموعی طور پر 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دیا۔
مقدمے میں شامل 2 شریک ملزمان یاسر اور خالد کے خلاف استغاثہ جرم ثابت نہ کرسکا جس پر عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے انہیں بری کردیا۔
عدالتی حکم کے مطابق عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزمان کو مزید4، 4 ماہ قید بھگتنا ہوگی، ضابطہ فوجداری کی دفعہ382-B کے تحت ملزمان کی مدت اسیری شامل سزا تصور ہوگی۔
یاد رہے کہ تھانہ کلر سیداں پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والد نور حسین کی مدعیت 2 فروری 2020 کو مقدمہ درج کیا تھا، ملزمان پر 13سالہ تسمیہ کو اغوا اور اجتماعی زیادتی کا الزام تھا۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ راولپنڈی نے 13 سالہ لڑکی کے اغوا اور زیادتی کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا، 2 مجرمان کو دو، دو مرتبہ عمر قید اور جرمانے کی سزا ہوئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت راولپنڈی کے جج صاحبزادہ نقیب شہزاد نے 13 سالہ لڑکی تسمیہ کے اغوا اور زیادتی کے مقدمے میں دو ملزمان غالب اور ضیافت کو جرم ثابت ہونے پر 2، 2 مرتبہ عمر قید اور مجموعی طور پر 1 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم دیا۔
مقدمے میں شامل 2 شریک ملزمان یاسر اور خالد کے خلاف استغاثہ جرم ثابت نہ کرسکا جس پر عدالت نے شک کا فائدہ دیتے ہوئے انہیں بری کردیا۔
عدالتی حکم کے مطابق عدم ادائیگی جرمانہ کی صورت میں ملزمان کو مزید4، 4 ماہ قید بھگتنا ہوگی، ضابطہ فوجداری کی دفعہ382-B کے تحت ملزمان کی مدت اسیری شامل سزا تصور ہوگی۔
یاد رہے کہ تھانہ کلر سیداں پولیس نے متاثرہ لڑکی کے والد نور حسین کی مدعیت 2 فروری 2020 کو مقدمہ درج کیا تھا، ملزمان پر 13سالہ تسمیہ کو اغوا اور اجتماعی زیادتی کا الزام تھا۔