عثمان مرزا کیس جوڑے کو بے لباس کرنے کا کوئی عینی شاہد نہیں ملا تفتیشی افسر

کیس کی مزید سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی گئی

کیس کی مزید سماعت 8 فروری تک ملتوی کردی گئی - فوٹو:فائل

MELBOURNE:
اسلام آباد کے سیکٹر ای الیون میں لڑکی اور لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنا کر برہنہ کرنے والے عثمان مرزا کیس کے تفیشی افسر نے بتایا کہ ہے کہ اب تک تفتیش کے دوران جوڑے کو بے لباس کرنے کا کوئی عینی شاہد نہیں ملا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں سیکٹر ای الیون میں پیش آنے والے واقعے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں آج ملیکہ بخاری بھی عدالت پہنچی۔

تفتیشی افسران نے ملزمان کے وکلا کے جرح پر بتایا کہ اب تک کی تفتیش میں کیس کا کوئی عینی شاہد سامنے نہیں آیا اور نہ ہی فلیٹ میں مقیم کسی شخص کو اس کیس کی تفتیش میں شامل کیا گیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کیا کہ انہوں نے تشدد کی ویڈیو خود حاصل نہیں کی بلکہ درخواست گزار نے متاثرہ جوڑے کی ویڈیو الیکٹرانک ڈیوائس (یو ایس بی) میں خود ہی فراہم کی تھی۔


اس موقع پر پولیس افسر نے بتایا کہ جائے وقوعہ کی تصدیق بھی کسی عینی شاہد نے نہیں کی، مخبر کی اطلاع پر جب مقام پر پہنچے تو فلیٹ بند تھا جسے کھولا نہیں گیا اور باہر سے ہی نقشہ بتایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ایف آئی آر میں واقعے کا مقام وقت نامعلوم درج کیا گیا ہے۔

ایک اور تفتیشی افسر نے جرح کے دوران عدالت کو آگاہ کیا کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو شیئر ہونے کے حوالے سے ایف آئی اے کو دو بار خط لکھا مگر وہاں سے کوئی جواب نہیں آیا، تفتیشی ٹیم اب تک ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرنے والے شخص کا سراغ نہیں لگا سکی۔

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سشین کورٹ نے کیس کی کارروائی 8 فروری تک ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ملزمان کے وکلا کو جرح مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
Load Next Story