7ماہ میں تجارتی خسارہ 288 ارب ڈالر تک پہنچ گیا

حکومت نے رواں مالی سال کے لیے تجارتی خسارے کا ہدف 28.4 ارب ڈالر مقرر کیا تھا


Irshad Ansari/Shahbaz Rana February 03, 2022
جولائی تا جنوری درآمدات.47 46ارب ڈالر اور برآمدات 17.67 ارب ڈالر رہیں فوٹو:فائل

ISLAMABAD: رواں مالی سال 2021-22 کے پہلے 7 ماہ جولائی تا جنوری کے دوران ملک کا تجارتی خسارہ 91.97فیصد اضافہ کے ساتھ 28 ارب 80 کروڑ ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا۔

وفاقی ادارہ شماریات کے جاری کردہ اعدادوشمار مطابق رواں مالی سال 2021-22 کے پہلے 7 ماہ میں ملک کی مجموعی درآمدات 46ارب 47کروڑ 10لاکھ ڈالرز رہی ہیں، اس برعکس جولائی تا جنوری کے دوران ملک کی مجموعی برآمدات 17 ارب 67کروڑ 10 لاکھ ڈالرز رہیں۔

اعدادوشمار کے مطابق پچھلے7 ماہ میں درآمدات میں 58.84فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس عرصے برآمدات 23.96 فیصد اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کے اعدادوشمار کے مطابق دسمبر کی نسبت جنوری میں تجارتی خسارے میں 30.19 فیصد کمی ہوئی ہے۔

جنوری 2022 میں تجارتی خسارہ 3 ارب 36 کروڑ 20 لاکھ ڈالرز رہا۔ جنوری میں درآمدات 5 ارب 90کروڑ 80لاکھ ڈالرز رہیں۔ اس عرصے میں برآمدات 2 ارب 54کروڑ 60لاکھ ڈالرز رہیں۔

واضح رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے لیے تجارتی خسارے کا ہدف 28.4 ارب ڈالر مقرر کیا تھا، مگر صرف 7مہینے میں تجارتی خسارہ اس ہدف کو عبور کرگیا ہے۔ آئندہ 5 ماہ میں یقینی طور پر تجارتی خسارے میں مزید اضافہ ہوگا۔

بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کی وجہ سے حکومت کو ابتدائی تخمینوں سے زیادہ غیرملکی قرض لینا پڑے گا۔ وفاقی حکومت رواں مالی سال کے ابتدائی نصف میں پہلے ہی 10.4 ارب ڈالر کا بیرونی قرض لے چکی ہے۔

دوسری جانب تجارتی خسارے کی وجہ سے مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی مسلسل گرتے گرتے 16.1 ارب ڈالر کی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں