فلپائن میں کوسٹ گارڈ کے یونیفارم میں حجاب کو شامل کرلیا گیا
فلپائن کوسٹ گارڈ میں 200 مسلم خواتین اہلکار ملازمت کرتی ہیں
PISHIN:
فلپائن میں کوسٹ گارڈ کی مسلم خواتین اہلکاروں کے مطالبے پر یونیفارم میں اب اسکارف کو بھی باضابطہ طور پر شامل کر لیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن میں کوسٹ کی خواتین اہلکاروں کے یونیفارم میں تبدیلی کی منظوری دیدی گئی ہے جس میں سر اور سینے کو ڈھانپنے کے لیے اسکارف کو بھی یونیفارم میں شامل کرلیا گیا ہے۔
فلپائن کوسٹ گارڈ میں 200 سے زائد خواتین اہلکار ہیں جو یونیفارم میں حجاب کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتی آئی ہیں اور جس کی بنیاد پر کوسٹ گارڈ سروس کے کپتان ایلسمن ایس بروا نے بھی حجاب کو یونیفارم کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔
فلپائن میں مسلمانوں کی آبادی 6 فیصد ہے اور مجموعی طور پر 1850 مسلمان کوسٹ گارڈ میں ملازمت کرتے ہیں۔ مسلم کمیونیٹی نے کوسٹ گارڈ کی انتظامیہ کے اس فیصلے کو سراہا ہے۔
قبل ازیں پولیس، مسلح افواج اور جیل انتظامیہ نے بھی مسلمان خواتین ملازمین کے لیے حجاب کی اجازت دے دی تھی۔
فلپائن میں کوسٹ گارڈ کی مسلم خواتین اہلکاروں کے مطالبے پر یونیفارم میں اب اسکارف کو بھی باضابطہ طور پر شامل کر لیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق فلپائن میں کوسٹ کی خواتین اہلکاروں کے یونیفارم میں تبدیلی کی منظوری دیدی گئی ہے جس میں سر اور سینے کو ڈھانپنے کے لیے اسکارف کو بھی یونیفارم میں شامل کرلیا گیا ہے۔
فلپائن کوسٹ گارڈ میں 200 سے زائد خواتین اہلکار ہیں جو یونیفارم میں حجاب کو شامل کرنے کا مطالبہ کرتی آئی ہیں اور جس کی بنیاد پر کوسٹ گارڈ سروس کے کپتان ایلسمن ایس بروا نے بھی حجاب کو یونیفارم کا حصہ بنانے کا مشورہ دیا تھا۔
فلپائن میں مسلمانوں کی آبادی 6 فیصد ہے اور مجموعی طور پر 1850 مسلمان کوسٹ گارڈ میں ملازمت کرتے ہیں۔ مسلم کمیونیٹی نے کوسٹ گارڈ کی انتظامیہ کے اس فیصلے کو سراہا ہے۔
قبل ازیں پولیس، مسلح افواج اور جیل انتظامیہ نے بھی مسلمان خواتین ملازمین کے لیے حجاب کی اجازت دے دی تھی۔