مس مسز مسٹر پاکستان مقابلوں کا عالمی میلہ
مس یونیورسل ایوارڈ ڈاکٹر شفق اختر کے نام
کراچی:
خوبصورت نظر آنا کسے اچھا نہیں لگتا،ہر کوئی خوب سے خوب تک نظر آنے کے لئے تگ ودو کرتا نظر آتا ہے، اگر بات خواتین کی خوبصورتی کی ہو تو اس کی اہمیت میں اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
خواتین بننے اور سنورنے کے شوق اور جنون میں بڑی سے بڑی رقم خرچ کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتیں، دوسروں سے زیادہ حسین، پرکشش اور خوبصورت نظر آنے کے چکر میں بیوٹی پارلرز کا کاروبار بھی خوب چمک رہا ہے، اس وقت دنیا بھر میں اربوں ڈالرز کا کاروبار فیشن انڈسٹری کے ساتھ وابستہ ہے، نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی مس یونیورس، مس ورلڈ کے مقابلے ہوتے ہیں جس میں حسیناؤں کا انتخاب ہوتا ہے۔
منتخب خواتین کے لئے عزت، دولت اور شہرت کے دروازے راتوں رات کھل جاتے ہیں، اس حوالے سے بھارت خاصا خوش قسمت ملک ہے، بولی ووڈ کی ایشوریا رائے، سشمیتا سین، لارا دتہ سمیت کئی اور اداکارائیں مس ورلڈ منتخب ہونے میں کامیاب رہی ہیں۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہوتا ہے جہاں پر عورتوں کے مقابلہ حسن کو زیادہ اچھا نہیں سمجھا جاتا تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ سے یہ مقابلے تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں۔فیشن انڈسٹری کے فروغ اور دنیا بھر میں پاکستان کی جانب سے مقابلہ حسن میں حصہ لینے والے میل فی میل ماڈلزکا حال ہی میں انتخاب ہوا ہے، جس کی تقریب کا اہتمام گلبرگ کے مقامی ریسٹورنٹ میں کیا گیا، ایوارڈ شو میں منتخب ہونے والے حسین چہروں کو ایوارڈ زدیے گئے۔اس موقع پر پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ماڈل شائرہ رائے نے گلوکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شرکاء سے خوب داد سمیٹی۔
تقریب میں آر جے ڈاکٹر اعجاز وارث اور شاعرہ رائے نے بطور میزبان حصہ لیا۔اس موقع پر 2022 کے مسٹر پاکستان، مس پاکستان اور مسز پاکستان کی تاج پوشی بھی کی گئی صدر مسٹر، مس، مسز پاکستان سونیا احمد کی جانب سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جو ہر سال پاکستان سے نئے ٹیلنٹ کو منتخب کرکے ان کو بین الااقوامی سطح پر ہونے والے مقابلہ حسن میں شرکت کا موقع فراہم کرتی ہے۔
اس حوالے منعقدہ تقریب میں مس ٹرانس پاکستان 2021 شائرہ رائے نے مقابلہ جیتنے والوں کی تاج پوشی کی گئی جبکہ مس پاکستان ثمن شاہ کی تاج پوشی کرتے ہوئے ان کو بین الاقوامی سطح پر پاکستانی فیشن کو پرموٹ کرنے پر ایوارڈ دیا گیا اور ان کی کار کردگی کو سراہا گیا جبکہ مس معروف ماڈل و اداکارہ عریج چودھری کی تاج پوشی کی گئی۔ پاکستان گلوبل 2022 کا ایوارڈ ثناء حیات کودیا گیا، مسٹر پاکستان گلوبل 2022 کا ایوارڈ محمد عمر کو دیا گیا، مسز پاکستان ورلڈ 2022 کا ایوارڈ مسز ندا خان کو دیا گیا، مسٹر پاکستان ورلڈ 2022 کا ایوارڈ عطااللہ گجر کو دیا گیا، مسٹر پاکستان یونیورسل 2022 کا ایوارڈ مسٹر علمدار کو دیا گیا، مس پاکستان یونیورسل 2022 کا ایوارڈ ڈاکٹر شفق کو دیا گیا۔
ماڈلنگ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد کی تقریب میں شرکت کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مس ٹرانس جینڈر پاکستان شائرہ رائے نے کہا کہ میں بطور گلوکارہ اور ماڈل پاکستانی ثقافت کو دنیا بھر میں پرموٹ کر رہی ہوں اس کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کے حصہ لے رہی ہوں انہوں نے کہا ان دنوں اپنے نئے ویڈیو سونگ کی تیاری میں مصروف ہوں جلد اس کی ویڈیو ریکارڈنگ مکمل کرلی جائے گی جبکہ میرے میوزک البم سے گانوں کو میوزک حلقوں کی جانب سے خوب پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔
ڈاکٹر شفق کا کہنا ہے کہ 2022ء کی بیوٹی کوئین بننا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، مستقبل میں عالمی سطح پر مقابلوں میں حصہ لوں گی۔ مس پاکستان گلوبل ثناء حیات نے کہا کہ میری اس کامیابی نے میرے اعتماد میں خاصا اضافہ کیا ہے، مستقبل میں اس طرح کی کامیابیاں سمیٹنے کے لئے پرامید ہوں۔
منتخب حسیناؤں کا مزید کہناتھا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا ٹائٹلز اپنے نام کیے ہم پاکستان کے نمائندے بن کر پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت امیچ بننے میں نہ صرف اپنا کردار ادا کریں گے بلکہ انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کی پر بھی کام کریں گے۔ حسیناؤں نے بطورمسیحاعوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔
خواتین کی خوبصورتی کے حوالے سے ہونے والے مقابلوں کی تاریخ کو دیکھا جائے تو مس پاکستان ورلڈ دنیا بھر کی پاکستانی نڑاد خواتین کی خوبصورتی کا مقابلہ کرتی ہے۔ یہ تقریب ہر سال کینیڈا میں ہوتی ہے۔ اس مقابلہ حسن کی ابتدا 2002 میں سونیا احمد نے مس کینیڈا پاکستان کے نام سے کی تھی۔ منتظمین نے سیکیورٹی خدشات اور پاکستانی عوام کی طرف سے پیش آنے والے عمومی رویے کی وجہ سے یہ پروگرام کینیڈا میں منعقد کیا۔ اس مہم کا آغاز ہر سال کینیڈا میں جبکہ 2014 میں یہ نیو جرسی میں ہوا تھا۔
فروری 2003 کو ہونے والی پہلی مس پاکستان ورلڈ کا تاج زہرہ شیرازی کو پہنایا گیا۔ اگلے سال یہ ٹائٹل باتول چیمہ کے حصہ میں آیا، 2005ء میں نومی زمان نے یہ اعزاز حاصل کیا، اسی طرح سحر محمود، نوشین ادریس، عائشہ گیلانی، صنوبر حسین، زینب نوید، شانزے حیات، انزیلیکا طاہر، رمینہ اشفاق اور عریج چوہدری مس پاکستان کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔
اسی طرح مسز پاکستان ورلڈ ٹورنٹو کینیڈا میں پاکستانی نژاد شادی شدہ خواتین کے لئے ایک خوبصورتی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کا مقابلہ ہے، مسز پاکستان ورلڈ مقابلہ 2007 میں شروع کیا گیا تھا۔ پہلے مقابلے کی فاتح مصباح یاسین اقبال تھیں۔
اگلے سال یہ ٹائٹل سمن حسنین کے نام رہا، 2009-10 میں تہمینہ بخاری مسز پاکستان کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہیں، 2011 میں یہ ٹائٹل نائلہ حسن کے حصہ میں آیا، صائمہ ہارون ، مسز پاکستان ورلڈ کے لئے ناروے سے جیتنے والی پہلی پاکستانی شادی شدہ خاتون تھی۔ بعد ازاں فرح محمود، مریم محمد، نور شہر یار، مسکان جے، عشمہ کشف،حمیرا اقبال مسز پاکستان ورلڈ بننے میں کامیاب رہیں۔2020 میں کیتھولک پاکستانی لڑکی راوش زاہد تھامس کو مسز پاکستان ورلڈ کے طور پر تاج پہنایا گیا۔
خوبصورت نظر آنا کسے اچھا نہیں لگتا،ہر کوئی خوب سے خوب تک نظر آنے کے لئے تگ ودو کرتا نظر آتا ہے، اگر بات خواتین کی خوبصورتی کی ہو تو اس کی اہمیت میں اور بھی اضافہ ہو جاتا ہے۔
خواتین بننے اور سنورنے کے شوق اور جنون میں بڑی سے بڑی رقم خرچ کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتیں، دوسروں سے زیادہ حسین، پرکشش اور خوبصورت نظر آنے کے چکر میں بیوٹی پارلرز کا کاروبار بھی خوب چمک رہا ہے، اس وقت دنیا بھر میں اربوں ڈالرز کا کاروبار فیشن انڈسٹری کے ساتھ وابستہ ہے، نہ صرف ملکی بلکہ عالمی سطح پر بھی مس یونیورس، مس ورلڈ کے مقابلے ہوتے ہیں جس میں حسیناؤں کا انتخاب ہوتا ہے۔
منتخب خواتین کے لئے عزت، دولت اور شہرت کے دروازے راتوں رات کھل جاتے ہیں، اس حوالے سے بھارت خاصا خوش قسمت ملک ہے، بولی ووڈ کی ایشوریا رائے، سشمیتا سین، لارا دتہ سمیت کئی اور اداکارائیں مس ورلڈ منتخب ہونے میں کامیاب رہی ہیں۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان چند ممالک میں سے ہوتا ہے جہاں پر عورتوں کے مقابلہ حسن کو زیادہ اچھا نہیں سمجھا جاتا تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ کچھ عرصہ سے یہ مقابلے تسلسل کے ساتھ ہو رہے ہیں۔فیشن انڈسٹری کے فروغ اور دنیا بھر میں پاکستان کی جانب سے مقابلہ حسن میں حصہ لینے والے میل فی میل ماڈلزکا حال ہی میں انتخاب ہوا ہے، جس کی تقریب کا اہتمام گلبرگ کے مقامی ریسٹورنٹ میں کیا گیا، ایوارڈ شو میں منتخب ہونے والے حسین چہروں کو ایوارڈ زدیے گئے۔اس موقع پر پاکستان کی پہلی ٹرانس جینڈر ماڈل شائرہ رائے نے گلوکاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے شرکاء سے خوب داد سمیٹی۔
تقریب میں آر جے ڈاکٹر اعجاز وارث اور شاعرہ رائے نے بطور میزبان حصہ لیا۔اس موقع پر 2022 کے مسٹر پاکستان، مس پاکستان اور مسز پاکستان کی تاج پوشی بھی کی گئی صدر مسٹر، مس، مسز پاکستان سونیا احمد کی جانب سے تقریب کا اہتمام کیا گیا جو ہر سال پاکستان سے نئے ٹیلنٹ کو منتخب کرکے ان کو بین الااقوامی سطح پر ہونے والے مقابلہ حسن میں شرکت کا موقع فراہم کرتی ہے۔
اس حوالے منعقدہ تقریب میں مس ٹرانس پاکستان 2021 شائرہ رائے نے مقابلہ جیتنے والوں کی تاج پوشی کی گئی جبکہ مس پاکستان ثمن شاہ کی تاج پوشی کرتے ہوئے ان کو بین الاقوامی سطح پر پاکستانی فیشن کو پرموٹ کرنے پر ایوارڈ دیا گیا اور ان کی کار کردگی کو سراہا گیا جبکہ مس معروف ماڈل و اداکارہ عریج چودھری کی تاج پوشی کی گئی۔ پاکستان گلوبل 2022 کا ایوارڈ ثناء حیات کودیا گیا، مسٹر پاکستان گلوبل 2022 کا ایوارڈ محمد عمر کو دیا گیا، مسز پاکستان ورلڈ 2022 کا ایوارڈ مسز ندا خان کو دیا گیا، مسٹر پاکستان ورلڈ 2022 کا ایوارڈ عطااللہ گجر کو دیا گیا، مسٹر پاکستان یونیورسل 2022 کا ایوارڈ مسٹر علمدار کو دیا گیا، مس پاکستان یونیورسل 2022 کا ایوارڈ ڈاکٹر شفق کو دیا گیا۔
ماڈلنگ انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے افراد کی تقریب میں شرکت کی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مس ٹرانس جینڈر پاکستان شائرہ رائے نے کہا کہ میں بطور گلوکارہ اور ماڈل پاکستانی ثقافت کو دنیا بھر میں پرموٹ کر رہی ہوں اس کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کے حصہ لے رہی ہوں انہوں نے کہا ان دنوں اپنے نئے ویڈیو سونگ کی تیاری میں مصروف ہوں جلد اس کی ویڈیو ریکارڈنگ مکمل کرلی جائے گی جبکہ میرے میوزک البم سے گانوں کو میوزک حلقوں کی جانب سے خوب پذیرائی حاصل ہورہی ہے۔
ڈاکٹر شفق کا کہنا ہے کہ 2022ء کی بیوٹی کوئین بننا میرے لئے اعزاز کی بات ہے، مستقبل میں عالمی سطح پر مقابلوں میں حصہ لوں گی۔ مس پاکستان گلوبل ثناء حیات نے کہا کہ میری اس کامیابی نے میرے اعتماد میں خاصا اضافہ کیا ہے، مستقبل میں اس طرح کی کامیابیاں سمیٹنے کے لئے پرامید ہوں۔
منتخب حسیناؤں کا مزید کہناتھا کہ ہمیں خوشی ہے کہ پاکستان کا سب سے بڑا ٹائٹلز اپنے نام کیے ہم پاکستان کے نمائندے بن کر پوری دنیا میں پاکستان کا مثبت امیچ بننے میں نہ صرف اپنا کردار ادا کریں گے بلکہ انسانوں کے ساتھ ساتھ جانوروں کے حقوق کی پر بھی کام کریں گے۔ حسیناؤں نے بطورمسیحاعوام کے زخموں پر مرہم رکھنے کا عزم بھی ظاہر کیا۔
خواتین کی خوبصورتی کے حوالے سے ہونے والے مقابلوں کی تاریخ کو دیکھا جائے تو مس پاکستان ورلڈ دنیا بھر کی پاکستانی نڑاد خواتین کی خوبصورتی کا مقابلہ کرتی ہے۔ یہ تقریب ہر سال کینیڈا میں ہوتی ہے۔ اس مقابلہ حسن کی ابتدا 2002 میں سونیا احمد نے مس کینیڈا پاکستان کے نام سے کی تھی۔ منتظمین نے سیکیورٹی خدشات اور پاکستانی عوام کی طرف سے پیش آنے والے عمومی رویے کی وجہ سے یہ پروگرام کینیڈا میں منعقد کیا۔ اس مہم کا آغاز ہر سال کینیڈا میں جبکہ 2014 میں یہ نیو جرسی میں ہوا تھا۔
فروری 2003 کو ہونے والی پہلی مس پاکستان ورلڈ کا تاج زہرہ شیرازی کو پہنایا گیا۔ اگلے سال یہ ٹائٹل باتول چیمہ کے حصہ میں آیا، 2005ء میں نومی زمان نے یہ اعزاز حاصل کیا، اسی طرح سحر محمود، نوشین ادریس، عائشہ گیلانی، صنوبر حسین، زینب نوید، شانزے حیات، انزیلیکا طاہر، رمینہ اشفاق اور عریج چوہدری مس پاکستان کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں کامیاب رہیں۔
اسی طرح مسز پاکستان ورلڈ ٹورنٹو کینیڈا میں پاکستانی نژاد شادی شدہ خواتین کے لئے ایک خوبصورتی کا مظاہرہ کرنے والی خواتین کا مقابلہ ہے، مسز پاکستان ورلڈ مقابلہ 2007 میں شروع کیا گیا تھا۔ پہلے مقابلے کی فاتح مصباح یاسین اقبال تھیں۔
اگلے سال یہ ٹائٹل سمن حسنین کے نام رہا، 2009-10 میں تہمینہ بخاری مسز پاکستان کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب رہیں، 2011 میں یہ ٹائٹل نائلہ حسن کے حصہ میں آیا، صائمہ ہارون ، مسز پاکستان ورلڈ کے لئے ناروے سے جیتنے والی پہلی پاکستانی شادی شدہ خاتون تھی۔ بعد ازاں فرح محمود، مریم محمد، نور شہر یار، مسکان جے، عشمہ کشف،حمیرا اقبال مسز پاکستان ورلڈ بننے میں کامیاب رہیں۔2020 میں کیتھولک پاکستانی لڑکی راوش زاہد تھامس کو مسز پاکستان ورلڈ کے طور پر تاج پہنایا گیا۔