افغانستان سے دہشت گردوں کی فائرنگ فوج کے 5 جوان شہید آئی ایس پی آر
دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائیوں کیلیے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں،آئی ایس پی آر
KUALA LUMPUR:
افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ سے 5 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سرحد پار سے دہشت گردوں نے ضلع کرم میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا جس کا مناسب انداز میں جواب دیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دے کر بتایا کہ افغانستان میں اپنے ہی فوجیوں کی فائرنگ سے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔
مزیدپڑھیں: بھارتی آرمی چیف کا طاقت کی بنیاد پر سیزفائر کا دعویٰ گمراہ کن ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 34 سالہ لانس نائیک عجب نور، 22 سالہ سپاہی ضیا اللہ خان، 23 سالہ سپاہی ناہید اقبال، 23 سالہ سپاہی سمیر اللہ خان اور 27 سالہ سپاہی ساجد علی شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں اورپاکستان توقع کرتا ہے کہ عبوری افغان حکومت مستقبل میں پاکستان کے خلاف ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔
اعلامیے میں عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے موجود ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
طالبان وعدوں کے مطابق سرحد پار سے دہشت گرد کاروائیاں روکے، شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پاک افغان سرحد پارسے ضلع کرم میں سکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان حکومت اپنے وعدوں کے مطابق سرحد پار سے دہشت گرد کاروائیاں روکے ۔
انہوں نے دہشت گردوں کی فائرنگ سے سیکیورٹی فورسز کی شہادت کی خبر پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ سیکویرٹی فورسز کے جذبہ قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کے لیے ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔
افغانستان کی سرزمین سے دہشت گردوں کی ضلع کرم میں پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ سے 5 جوان شہید ہوگئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق سرحد پار سے دہشت گردوں نے ضلع کرم میں سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا جس کا مناسب انداز میں جواب دیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے انٹیلی جنس رپورٹس کا حوالہ دے کر بتایا کہ افغانستان میں اپنے ہی فوجیوں کی فائرنگ سے دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے۔
مزیدپڑھیں: بھارتی آرمی چیف کا طاقت کی بنیاد پر سیزفائر کا دعویٰ گمراہ کن ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 34 سالہ لانس نائیک عجب نور، 22 سالہ سپاہی ضیا اللہ خان، 23 سالہ سپاہی ناہید اقبال، 23 سالہ سپاہی سمیر اللہ خان اور 27 سالہ سپاہی ساجد علی شہید ہوگئے۔
آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں کہا گیا کہ دہشت گردوں کی جانب سے پاکستان کے خلاف کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استعمال کی شدید مذمت کرتے ہیں اورپاکستان توقع کرتا ہے کہ عبوری افغان حکومت مستقبل میں پاکستان کے خلاف ایسی سرگرمیوں کی اجازت نہیں دے گی۔
اعلامیے میں عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کے خلاف پاکستان کی سرحدوں کے دفاع کے لیے موجود ہے اور ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔
طالبان وعدوں کے مطابق سرحد پار سے دہشت گرد کاروائیاں روکے، شیخ رشید
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے پاک افغان سرحد پارسے ضلع کرم میں سکیورٹی فورسز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ طالبان حکومت اپنے وعدوں کے مطابق سرحد پار سے دہشت گرد کاروائیاں روکے ۔
انہوں نے دہشت گردوں کی فائرنگ سے سیکیورٹی فورسز کی شہادت کی خبر پر دکھ اورافسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ سیکویرٹی فورسز کے جذبہ قربانی کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کے لیے ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔