بی اے پی کا وفاق پر پارٹی کو مسلسل نظر انداز کرنے پر اظہار ناراضی
اجلاس میں وزیراعلیٰ، چیئرمین سینیٹ، اسمبلی اور سینیٹ کے ارکان نے شرکت کی
BERLIN:
بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے پارٹی کو مسلسل نظر انداز کیے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
کوئٹہ میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ، چیئرمین سینیٹ، اراکین اسمبلی اور سینیٹ نے شرکت کی جس میں اے این پی اور تحریک انصاف کے تعلقات کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں شرکا نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ وفاق میں اہم اتحادی جماعت ہونے کے باوجود بی اے پی کو جائزمقام نہیں دیا جارہا اوروفاقی کابینہ میں بی اے پی کی نمائندگی نہ ہو نے کے برابر ہے۔
علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی جائے گی اور تحفظات دور نہ کرنے کی صورت میں بی اے پی مستقبل کا لائحہ عمل اختیار کرے گی۔
بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کی قیادت نے وفاقی حکومت کی جانب سے پارٹی کو مسلسل نظر انداز کیے جانے پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
کوئٹہ میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعلیٰ، چیئرمین سینیٹ، اراکین اسمبلی اور سینیٹ نے شرکت کی جس میں اے این پی اور تحریک انصاف کے تعلقات کا جائزہ لیا۔
اجلاس میں شرکا نے اس امر پر اتفاق کا اظہار کیا کہ وفاق میں اہم اتحادی جماعت ہونے کے باوجود بی اے پی کو جائزمقام نہیں دیا جارہا اوروفاقی کابینہ میں بی اے پی کی نمائندگی نہ ہو نے کے برابر ہے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ نمائندگی نہ ہونے سے بلوچستان میں احساس محرومی میں اضافہ ہو رہا ہے، اس بات پر زور دیا گیا کہ وزیراعلیٰ پارٹی کے تحفظات سے وزیراعظم کو آگاہ کریں۔
علاوہ ازیں اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ تعلقات پر نظر ثانی کی جائے گی اور تحفظات دور نہ کرنے کی صورت میں بی اے پی مستقبل کا لائحہ عمل اختیار کرے گی۔