اربوں روپے مالیت کا خالص سونا پارک میں کھلے عام رکھ دیا گیا

چوبیس قیراط سونے والے اس 410 پونڈ وزنی ٹکڑے کی نگرانی پر کوئی سیکورٹی گارڈ بھی موجود نہیں

چوبیس قیراط سونے والے اس 410 پونڈ وزنی ٹکڑے کی نگرانی پر کوئی سکیوریٹی گارڈ بھی موجود نہیں۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ایک جرمن مصور اور مجسمہ ساز نے نیویارک کے سینٹرل پارک میں خالص سونے کا ایک بڑا اور وزنی چوکور ٹکڑا کھلے عام رکھ دیا ہے جس کی مالیت 11.7 ملین ڈالر (دو ارب پاکستانی روپے سے بھی زیادہ) بتائی جارہی ہے۔

24 قیراط سونے سے بنا ہوا یہ مکعب (چوکور ٹکڑا) 410 پونڈ وزنی ہے جبکہ اس کی نگرانی پر کوئی سیکورٹی گارڈ بھی موجود نہیں۔

اس فن پارے کے تخلیق کار نکلاس کاستیلو نے اسے ''زمین کی بنیاد'' (سوکلے دو موندے) کا نام دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ سونے کا یہ وزنی ٹکڑا دراصل قدیم و جدید زمانوں میں مکالمے کو ظاہر کرتا ہے۔

''قدیم زمانے میں سونا معیشت کا بنیاد تھا لیکن جدید دور کی معیشت میں کرپٹو کرنسی کا کردار بڑھتا جارہا ہے۔ یہ فن پارہ ان دونوں میں تعلق اور مکالمے کا اظہار ہے،'' کاستیلو نے ایک امریکی اخبار کو بتایا۔


دراصل کاستیلو 21 فروری 2022 کو خود اپنی کرپٹو کرنسی ''کاستیلو کوائن'' لانچ کرنے کی تیاری کررہے ہیں جس کا بنیادی زرِ ضمانت، سونے کا یہ ٹکڑا تصور کیا جائے گا۔

اس کرپٹو کرنسی کی ابتدائی قیمت 44 سینٹ فی یونٹ ہوگی جبکہ ٹھیک اسی روز سونے کا یہ ٹکڑا بذریعہ این ایف ٹی فروخت بھی کردیا جائے گا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سونے کے ٹکڑے کی نگرانی پر کوئی سکیوریٹی گارڈ بھی تعینات نہیں جبکہ لوگ پوری آزادی سے اس کے ساتھ، جبکہ بعض مرتبہ اس پر چڑھ کر بھی تصویریں کھنچواتے ہیں مگر انہیں کوئی نہیں روکتا۔

اس بارے میں کاستیلو کا کہنا ہے کہ اوّل تو یہ ٹکڑا اتنا بھاری ہے کہ اسے اٹھانا آسان کام نہیں جبکہ نیویارک سینٹرل پارک میں عمومی حفاظتی انتظامات کے علاوہ بھی انہوں نے ذاتی طور پر جدید ترین سکیوریٹی کا انتظام کررکھا ہے جس کی مدد سے چوبیس گھنٹے مسلسل اس ٹکڑے پر نظر رکھی جاتی ہے۔
Load Next Story