مسلم لیگ ن نے حکومت گرانے کے لیے ایم کیو ایم سے حمایت مانگ لی

تحریک عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دے، متحدہ کے پاس زیادہ وقت نہیں فوری فیصلہ کرنا ہوگا ورنہ قوم سوال کریگی، شہباز شریف


ویب ڈیسک February 08, 2022
متحدہ وفد کی شہباز شریف سے ملاقات کی فوٹو (تصویر : ایکسپریس)

RAWALPINDI: ایم کیو ایم کی قیادت نے شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں شہباز شریف نے متحدہ کو تحریک عدم اعتماد میں ساتھ دینے کی درخواست کی ہے جب کہ ایم کیو ایم نے اپوزیشن کا ایجنڈا واضح ہونے تک مہلت مانگ لی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینئر عامر خان اور سابق مئیر کراچی وسیم اختر شہباز شریف سے ملاقات کے لیے ماڈل ٹاؤن پہنچے جہاں شہباز شریف نے وفد کا استقبال کیا اور ملاقات کی۔ اس دوران ن لیگ کی جانب سے احسن اقبال، ملک احمد خان، خواجہ سعد رفیق، شاہ محمد شاہ اور مفتاح اسماعیل بھی شریک تھے۔

دونوں جماعتوں کے درمیان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کے معاملے پر بات ہوئی۔ ن لیگ نے متحدہ سے تحریک عدم اعتماد کی حمایت کی درخواست کی تاہم ایم کیو ایم نے کہا کہ اپوزیشن کا ایجنڈا واضح ہونے تک کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قاصر ہیں، معاملہ واضح ہوجائے توبہتر فیصلہ کریں گے۔

عمران خان کے کراچی کے لیے 1100 ارب کے پیکیج کا کوئی پتا نہیں، شہباز شریف

ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا کہ ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملکی معاملات پر بات چیت ہوئی، عمران خان کے کراچی کے لیے 1100 ارب کے پیکیج کا کوئی پتا نہیں، انہیں صرف اپوزیشن کو دیوار سے لگانے کی فکر ہے، آج عوام کی زندگی تنگ ہے اور غریب پریشان ہے، والدین اپنے بچوں کی اسکول فیس دینے سے بھی قاصر ہیں، ہمیں خوف آتا ہے کہ ہم سب مل کر اس ملک کو کیسے ٹھیک کریں گے؟

وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایک آئینی طریقہ کار ہے

انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) نے مجھے حکومت مخالف اقدامات کے لیے تمام جماعتوں سے رابطوں کا اختیار دیا اور سی ای سی نے نواز شریف سے کہا کہ وہ جو فیصلہ کریں گے پارٹی کو منظور ہوگا، ہم تحریک عدم اعتماد میں حمایت کے لیے متحدہ سے ملے ہیں، ایم کیو ایم کو بتایا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد ایک آئینی طریقہ کار ہے اس میں ایم کیو ایم ہمارا ساتھ دے۔

ایم کیو ایم کے پاس وقت نہیں انہیں فوری فیصلہ کرنا ہوگا

انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے پاس وقت زیادہ نہیں ہے انہیں فوری فیصلہ کرنا ہوگا اگر جلد فیصلہ نہ کیا تو قوم ایم کیو ایم سے سوال کرے گی، ایم کیو ایم کو آج پہلے پاکستانی اور پھر حلیف بن کر سوچنا ہوگا ہمیں پوری امید ہے کہ ایم کیو ایم وہی فیصلہ کرے گی جو ملک و قوم کے حق میں ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں : عمران خان سے اگر عوام مطمئن نہیں تو ہم کیسے ہوسکتے ہیں، ایم کیو ایم

اپوزیشن کوئی واضح چیز سامنے لے آئے پھر فیصلہ کریں گے، عامر خان

ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا کہ شہباز شریف کی ابھی پی ڈی ایم سے بات چیت ہونی ہے، اپوزیشن کی جانب سے کوئی واضح چیز سامنے نہیں آئی، کچھ سوال قبل از وقت ہیں، پہلے اپوزیشن کوئی واضح چیز سامنے لے آئے اس پر جو بھی فیصلہ بہتر ہوگا وہ کریں گے۔

شہباز شریف سے کی گئی گفتگو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے، متحدہ رہنما

عامر خان نے کہا کہ شہباز شریف سے کی گئی گفتگو رابطہ کمیٹی کے سامنے رکھیں گے پھر جو بہتر فیصلہ ہوگا وہ کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں