ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے 100 ارکان پارلیمنٹ پر جرمانے کا فیصلہ

کم ازکم جرمانہ 20 ہزارروپے ہوگا،نوٹس بھی جاری کیے جائینگے،صفرٹیکس گوشوارے دینے والوں کے اثاثوں کی چھان بین کی جائیگی

انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں نوازشریف،حمزہ شہباز،شیخ رشیدسمیت 1052ارکان نے ایک پائی جمع نہیں کرائی،ایف بی آر ذرائع فوٹو : فائل

BEIJING:
ایف بی آرنے سابق وزیرتجارت اورپاکستان پیپلزپارٹی پارلیمنٹیرین کے صدرمخدوم امین فہیم اور پختونخواعوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمودخان اچکزئی سمیت باربار مہلت دینے کے باوجود انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے 100اراکین پارلیمنٹ (سینیٹرز، ایم این ایزاور ایم پی ایز) کوکم ازکم20ہزار روپے فی کس کے حساب سے جرمانے عائدکرنے اورانھیں متعلقہ ریجنل ٹیکس آفسزکے ذریعے نوٹس بھی جاری کرنے کافیصلہ کیاہے ۔


جبکہ صفرٹیکس کے ساتھ انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والے اراکین پارلیمنٹ کے اثاثہ جات کی بھی چھان بین کی جائے گی اورجس کے ذمے جتنے ٹیکس واجبات ہوں گے، جرمانے کے ساتھ وصول کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف، حمزہ شہبازاور شیخ رشیدسمیت دیگر1052 اراکین پارلیمنٹ نے انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں ایک پائی بھی جمع نہیں کرائی ہے۔ ایف بی آرذرائع نے گذشتہ روزایکسپریس کوبتایا کہ ایف بی آرکی طرف سے باربار مہلت دینے کے باجود1172اراکین پارلیمنٹ میں سے 1072اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے گئے ہیں۔ ان میں بھی صرف 20 اراکین پارلیمنٹ ایسے ہیں جنھوں نے اپنے انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ انکم ٹیکس کے ساتھ ساتھ انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں بھی ٹیکس واجبات جمع کرائے ہیں جبکہ باقی1052اراکین پارلیمنٹ نے انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں ایک پائی بھی جمع نہیں کرائی ہے جبکہ ان میں بہت سے ایسے اراکین پارلیمنٹ بھی شامل ہیں جنھوں نے کروڑوں روپے انکم ٹیکس کی مدمیں جمع کرائے ہیں مگر انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں کوئی پیسہ جمع نہیں کرایاہے۔

انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں ایک کروڑایک لاکھ93 ہزارروپے کی صورت میں سب سے زیادہ ٹیکس مسلم لیگ(ن)کے رُکن قومی اسمبلی فیاض الدین نے جمع کرایا جبکہ وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈارنے27لاکھ روپے سے زائدرقم انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں جمع کرائی ہے۔ ایف بی آرذرائع کاکہنا ہے کہ جن اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے گئے انھیں انکم ٹیکس آرڈننس2001 کے سیکشن 114 اور182 کے تحت متعلقہ آرٹی اوکے ذریعے نوٹسزجاری کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے اراکین پارلیمنٹ کے نام ودیگر کوائف ڈائریکٹریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈانویسٹی گیشن ان لینڈریونیو اورالیکشن کمیشن کوبھی بھجوادیے گئے ہیں تاکہ ان کے خلاف مزید کارروائی ہوسکے۔ اس کے علاوہ جن اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے انکم سپورٹ لیوی کی مدمیں کوئی پیشہ جمع نہیں کرایا گیاان کے بارے میں تحقیقات کرائی جائیں گی کہ ان اراکین پارلیمنٹ کی طرف سے انکم ٹیکس گوشواروں کے ساتھ جمع کرائی جانے والی ویلتھ اسٹیٹمنٹس میں کتنے اثاثے ظاہرکیے گئے ہیں اور اپنی آمدنی کتنی ظاہرکی گئی ہے اورکس رکن پارلیمنٹ کے ذمے کتناانکم سپورٹ لیوی بنتاہے۔
Load Next Story