برطانیہ میں ملکہ کے سہارے تو نہیں رہنا تھا اس لیے اثاثے بنائے شہباز شریف
سارے کے سارے ادارے مل کرالٹے ہوگئے لیکن میرے خلاف کچھ نہیں ملا، صدر(ن) لیگ
مسلم لیگ(ن) کے صدرشہبازشریف کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں ملکہ کے سہارے تونہیں رہنا تھا اس لئے اثاثے بنائے۔
منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ( ن) کے رہنما شہباز شریف لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ شہبازشریف نے عدالت میں بیان میں کہا کہ سارے کے سارے ادارے مل کرالٹے ہوگئے لیکن کچھ نہیں نکلا۔برطانیہ میں اثاثے بنائے جس کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔
مجھے نیب کے عقوبت خانے میں رکھا گیا ۔ پونے2 سال تحقیقات جاری ہیں۔ حکومت میرے اکاؤنٹ فریزکرواتی رہی۔میرے پاس ایک ایک دھیلے کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ موجود ہے۔ اب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا ہے۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ میرے اوپر گرانٹ میں کرپشن کا الزام لگایا گیا۔کرپشن تو دور کی بات ہے میں نے غریب قوم کے ایک ہزار ارب کی بچت کی اورعوامی مفاد میں کئی پروجیکٹ کا انقعاد کیا۔صاف و شفاف بولی کروائی اور کم ترین سطح پر پروجیکٹ کے ٹھیکے دیے۔
شہبازشریف نے کہا کہ میں خود بولی کو کم سے کم کروانے کے لیے کمپنوں سے مشاورت کرتا تھا۔ اگر عوامی پیسے کا احساس نہ ہوتا تو میں یہی پروجیکٹ کروڑوں میں دیتا۔ قبر میں بھی چلا جاؤں تو حقائق نہیں بدلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 2004 میں برطانیہ سے پاکستان آنے کی کوشش کی۔ میرے اور سلمان شہباز کے خلاف برطانیہ میں تحقیقات شروع ہوئیں۔میں نے وہاں رہ کر اثاثے بنائے جس کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔
منی لانڈرنگ کیس میں مسلم لیگ( ن) کے رہنما شہباز شریف لاہور کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ شہبازشریف نے عدالت میں بیان میں کہا کہ سارے کے سارے ادارے مل کرالٹے ہوگئے لیکن کچھ نہیں نکلا۔برطانیہ میں اثاثے بنائے جس کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔
مجھے نیب کے عقوبت خانے میں رکھا گیا ۔ پونے2 سال تحقیقات جاری ہیں۔ حکومت میرے اکاؤنٹ فریزکرواتی رہی۔میرے پاس ایک ایک دھیلے کی ٹرانزیکشن کا ریکارڈ موجود ہے۔ اب دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوگیا ہے۔
شہبازشریف نے مزید کہا کہ میرے اوپر گرانٹ میں کرپشن کا الزام لگایا گیا۔کرپشن تو دور کی بات ہے میں نے غریب قوم کے ایک ہزار ارب کی بچت کی اورعوامی مفاد میں کئی پروجیکٹ کا انقعاد کیا۔صاف و شفاف بولی کروائی اور کم ترین سطح پر پروجیکٹ کے ٹھیکے دیے۔
شہبازشریف نے کہا کہ میں خود بولی کو کم سے کم کروانے کے لیے کمپنوں سے مشاورت کرتا تھا۔ اگر عوامی پیسے کا احساس نہ ہوتا تو میں یہی پروجیکٹ کروڑوں میں دیتا۔ قبر میں بھی چلا جاؤں تو حقائق نہیں بدلوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 2004 میں برطانیہ سے پاکستان آنے کی کوشش کی۔ میرے اور سلمان شہباز کے خلاف برطانیہ میں تحقیقات شروع ہوئیں۔میں نے وہاں رہ کر اثاثے بنائے جس کا سارا ریکارڈ موجود ہے۔