بھارت کے دفاعی بجٹ میں10فیصد اضافہافغانستان کو لاجسٹک سپورٹ دینے کا اعلان
دفاعی بجٹ2240 ارب روپےتک پہنچ گیا،تیسری اورچوتھی سہ ماہی کےدوران معاشی شرح نموکا ہدف 5.2فیصد،خسارے کا ہدف4.1 فیصد ہوگا
بھارت نے اپنے دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافہ کردیا۔ بھارت کے وزیرخزانہ نے لوک سبھا میں مالی سال 2014-15 ء کا عبوری بجٹ پیش کیا۔ اس اضافے کے بعد بھارت کا دفاعی بجٹ2240 ارب روپے پرپہنچ گیا ہے۔
تیسری اور چوتھی سہ ماہی کے دوران بھارت کی معاشی شرح نموکا ہدف 5.2فیصد رکھا گیا ہے جبکہ خسارے کا ہدف4.1 فیصد ہو گا۔ ادھر بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے افغانستان کوہیلی کاپٹرز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ افغانستان کے دورے سے واپسی پرمیڈیا سے گفتگو میں بھارتی وزیر خارجہ کاکہنا تھاکہ بھارت جنگ سے تباہ حال افغانستان کو لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کریگا تاکہ کابل حکومت اپنے کارگوطیاروں کو بحال کرسکے۔ بھارت کے تجارتی اور مالیاتی مرکز ممبئی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق وزیر خزانہ نے یہ عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ بجٹ میں خسارہ کم ہوا ہے۔ اس کے علاوہ منموہن سنگھ حکومت آئندہ مہینوں کے دوران اپنے اس وعدے پر عمل پیرا رہے گی کہ پبلک سیکٹر کے اخراجات کو متوازن رکھا جائے۔ اس موقع پر پی چدمبرم نے کہا کہ آج بھارتی حکومت کی مالیاتی حالت ایک سال پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو ان کے ساتھ مل کر یہ عہد کرنا چاہیے کہ کوئی بھی جماعت یا رہنما ایسا کوئی کام نہیں کرے گا جو بھارت کے اقتصادی استحکام کو کسی بھی طرح نقصان پہنچا سکے۔ اس کے علاوہ موجودہ مالی سال کے دوران بھارت میں بجٹ کا خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے 4.6 فیصد کے برابر رہے گا۔ بھارت میں مالی سال 31 مارچ کو اپنے اختتام کو پہنچتا ہے۔ بھارت میں اس سال مئی کے آخر تک عام انتخابات متوقع ہیں۔ موجودہ حکومت نے صرف چند مہینوں کے لیے بجٹ اس لیے تیار کیا ہے کہ اگلے مالی سال کا پورا بجٹ نئی ملکی حکومت کی ذمے داری ہو گا۔ عبوری بجٹ میں بہت امیر شہریوں پر لگائے گئے عارضی ٹیکس کی مدت بھی بڑھا دی گئی ہے۔
تیسری اور چوتھی سہ ماہی کے دوران بھارت کی معاشی شرح نموکا ہدف 5.2فیصد رکھا گیا ہے جبکہ خسارے کا ہدف4.1 فیصد ہو گا۔ ادھر بھارتی وزیر خارجہ سلمان خورشید نے افغانستان کوہیلی کاپٹرز فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ افغانستان کے دورے سے واپسی پرمیڈیا سے گفتگو میں بھارتی وزیر خارجہ کاکہنا تھاکہ بھارت جنگ سے تباہ حال افغانستان کو لاجسٹک سپورٹ بھی فراہم کریگا تاکہ کابل حکومت اپنے کارگوطیاروں کو بحال کرسکے۔ بھارت کے تجارتی اور مالیاتی مرکز ممبئی سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق وزیر خزانہ نے یہ عبوری بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سالانہ بجٹ میں خسارہ کم ہوا ہے۔ اس کے علاوہ منموہن سنگھ حکومت آئندہ مہینوں کے دوران اپنے اس وعدے پر عمل پیرا رہے گی کہ پبلک سیکٹر کے اخراجات کو متوازن رکھا جائے۔ اس موقع پر پی چدمبرم نے کہا کہ آج بھارتی حکومت کی مالیاتی حالت ایک سال پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے۔
وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ ملک کی تمام سیاسی پارٹیوں کو ان کے ساتھ مل کر یہ عہد کرنا چاہیے کہ کوئی بھی جماعت یا رہنما ایسا کوئی کام نہیں کرے گا جو بھارت کے اقتصادی استحکام کو کسی بھی طرح نقصان پہنچا سکے۔ اس کے علاوہ موجودہ مالی سال کے دوران بھارت میں بجٹ کا خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے 4.6 فیصد کے برابر رہے گا۔ بھارت میں مالی سال 31 مارچ کو اپنے اختتام کو پہنچتا ہے۔ بھارت میں اس سال مئی کے آخر تک عام انتخابات متوقع ہیں۔ موجودہ حکومت نے صرف چند مہینوں کے لیے بجٹ اس لیے تیار کیا ہے کہ اگلے مالی سال کا پورا بجٹ نئی ملکی حکومت کی ذمے داری ہو گا۔ عبوری بجٹ میں بہت امیر شہریوں پر لگائے گئے عارضی ٹیکس کی مدت بھی بڑھا دی گئی ہے۔