صرف ٹیکسٹائل پر انحصار کرکے برآمدات 200 ارب ڈالر تک نہیں بڑھائی جاسکتیں رزاق داؤد
ہم نے کبھی اپنی ایکسپورٹ پر توجہ نہیں دی تھی خاص طور پر سروس ایکسپورٹ پر کبھی کام نہیں کیا تھا، مشیر تجارت
مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد نے کہا ہے کہ ملکی معیشت درست سمت پر گامزن ہے، پاکستان اس وقت بھی معاشی ترقی کے مراحل میں ہے، صرف ٹیکسٹائل سیکٹر پر انحصار کرکے ملکی برآمدات 200 ارب ڈالر تک نہیں بڑھائی جاسکتیں ہمیں غیر روایتی شعبوں اور سروسز سیکٹر پر توجہ دینی ہوگی۔
یہ بات انہوں نے مقامی ہوٹل میں اسٹیٹ لائف انشورنس کی 50 سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ تقریب سے اسٹیٹ لائف انشورنس کے چیئرمین شعیب جاوید حسین نے بھی خطاب کیا۔ مشیر تجارت نے کہا کہ اسٹیٹ لائف نے 50 سال میں اچھا اور برا دونوں وقت دیکھے، مشرف دور میں جب ہم آئے تو اسٹیٹ لائف کا برا حال تھا پھر ہم نے حالات تبدیل کیے اب جب ہم دوبارہ آئے تو ادارہ مشکلات میں تھا جس کو بہتر کرنے کے لیے شعیب جاوید کو باہر سے لایا گیا اور انھوں نے ادارے کو پھر سے پیروں پر کھڑا کردیا، اس وقت اسٹیٹ لائف کے اعداد و شمار کامیابی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
ملکی برآمدات پر روشنی ڈالتے ہوئے مشیر تجارت نے کہا کہ ہم نے کبھی اپنی ایکسپورٹ پر توجہ نہیں دی تھی خاص طور پر سروس ایکسپورٹ پر کبھی کام نہیں کیا تھا، اب خدمات کی ایکسپورٹ بہتر بنانے پر توجہ دی جارہی ہے، گزشتہ سال آئی ٹی ایکسپورٹ میں 47 فیصد اضافہ ہوا، اس سال ہم نے 7.5 ارب ڈالر کی سروس ایکسپورٹ کا ہدف رکھا ہے جب کہ آئی ٹی ایکسپورٹ کا ہدف 3.5 ارب سے زائد کا رکھا ہے امید ہے جون تک یہ ہدف حاصل کرلیا جائے گا۔
چئیرمین اسٹیٹ لائف شعیب جاوید نے کہا کہ اسٹیٹ لائف نے پچاس سال میں کراچی سے خیبر تک کام کیا، اسٹیٹ لائف کے ملک بھر میں 11 ہزار سے زائد دفاتر ہیں، ملک کے ہر بڑے شہر اور چھوٹے علاقے میں اسٹیٹ لائف کام کررہا ہے، اسٹیٹ لائف کے پاس ایک ہزار ارب کے لائف فنڈز ہیں، 2021ء اسٹیٹ لائف کے لیے ریکارڈ بہترین سال رہا، 2021ء میں ہیلتھ اور گروپ بزنس میں 100 فیصد اضافہ ہوا، پالیسی ہولڈرز کے لیے بونس میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے، 85 ارب روپے کے بونس 2021ء میں ادا کیے گئے اور 100 ارب سے زائد کا پریمئیم 2021ء میں صارفین کو ادا کیا گیا۔