امریکی حکومت اپنے مغوی فوجی کے بدلے گوانتانوموبے سے 5 طالبان قیدی رہا کرنے پر آمادہ

وائٹ ہاؤس، امریکی محکمہ خارجہ اورپینٹاگون نےامریکی فوجی کےبدلے5 طالبان قیدیوں کی رہائی کا فیصلہ کرلیا ہے، واشنگٹن پوسٹ

طالبان نے امریکی فوجی کو 2009 میں افغان صوبے پکتیا سے اغوا کیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ افغانستان سے انخلا سے قبل طالبان کی قید میں موجود امریکی فوجی کے بدلے 5 افغان طالبان کو رہا کرنے کے لئے تیار ہے۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اوباما انتظامیہ افغانستان سے 2014 میں ممکنہ انخلا سے قبل 2009 سے طالبان کی قید میں موجود امریکی فوجی ''بو بریغدال'' کی رہائی کے بدلے گوانتانا موبے میں قید 5 افغان طالبان کو رہا کرنے کے لئے طالبان قیادت سے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس، امریکی محکمہ خارجہ اور محکمہ دفاع نے امریکی فوجی کی رہائی کے بدلے گوانتانا موبے میں قید 5 طالبان قیدیوں کو رہا کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔


پینٹا گون کے پریس سیکرٹری ریئر ایڈمرل جان کیربے کا کہنا تھا کہ وہ ہر حال میں امریکی فوجی کی واپسی چاہتے ہیں اور اس سلسلے میں انہوں نے کبھی بھی اپنی کوششیں ترک نہیں کیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی امریکی فوجی کی رہائی کے لئے طالبان سے بات چیت کی گئی تھی اور اب بھی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ طالبان نے امریکی فوجی کو 2009 میں افغانستان کے صوبے پکتیا سے اغوا کیا تھا اور اس سے قبل بھی امریکا کی جانب سے مغوی فوجی کے بدلے طالبان قیدی رہا کرنے کی پیشکش کی تھی جب کہ طالبان کی جانب سے مغوی امریکی فوجی کی رہائی کے بدلے 10 لاکھ امریکی ڈالر اور 21 قیدی رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
Load Next Story