پی ڈی ایم کا وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان

تحریک عدم اعتماد سے پہلے ہوم ورک کریں گے، اتحادیوں کے بغیر کامیابی نہیں مل سکتی

پی ڈی ایم سربراہی اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا (فوٹو فائل)

KHANEWAL:
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف عدم اعتماد لانے کا اعلان کردیا، مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے ہوم ورک مکمل کر کے اتحادیوں کو بھی رضامند کریں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی رہائش گاہ پر پی ڈی ایم کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا، جس میں اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی جبکہ نوازشریف ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔

'اگر پی ٹی آئی اراکین نے خود رابطہ کیا تو دیکھیں گے'

اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حالات کا انتظار کرنا پڑتا ہے، جو ہم نے کیا اب حالات تبدیل ہوگئے ہیں، ہم سیاسی لوگ ہیں اتفاق رائے اور سوچ سمجھ کے ساتھ فیصلے کرتے ہیں، سیاست میں بڑے فیصلوں کیلئے دل بھی بڑا کرنا پڑتا ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانے سے پہلے ہم ہوم ورک مکمل کریں گے، پہلے مرحلے میں تمام جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد پر اتفاق کیا اور فیصلہ کیا کہ سلیکٹڈ حکمران کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی۔


مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم تحریک عدم اعتماد میں کامیاب ہوں گے، حکومت کی اتحادی جماعتوں سے رابطوں کیلئے ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، جو عدم اعتماد کے حوالے سے اتحادی جماعتوں سے رابطے کرے گی اور درخواست کرے گی کہ وہ پی ڈی ایم کا ساتھ دیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کے اراکین سے رابطہ نہیں کریں گے، اگر پی ٹی آئی سے کسی نے خود رابطہ کیا تو دیکھیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی اتحادی جماعتوں کے بغیر تحریک عدم اعتماد نہیں لائی جاسکتی۔

پی ڈی ایم اجلاس میں اکرم درانی، حمزہ شہباز، مریم نواز ، خواجہ سعد رفیق، عطا اللہ تارڑ،رانا ثنااللہ شریک ہوئے جبکہ اسحاق ڈار، عابد شیر علی، آفتاب شیر پائو سمیت دیگر رہنما ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

اجلاس سے قبل مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما رانا ثناء اللہ نے دعویٰ کیا تھا کہ تحریک عدم اعتماد لانے کے لئے نمبرز پورے ہیں، نمبر گیم کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف بندوں کے کلیئر ہونے کی بات ہے کہ ہم نے کس کو لینا ہے اور کس کو نہیں، پہلے عدم اعتماد اسپیکر کے خلاف آئے گی یا وزیراعظم کے خلاف اس کا فیصلہ قیادت کرے گی اور تاریخ کا تعین کسی مٹینگ میں نہیں کیا جائے گا۔

رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کے لئے تاریخ کا تعین میاں نواز شریف اور دیگر جماعتوں کے سربراہ خفیہ طور پر کریں گے، ہمیں ایمپائرز کی ضرورت نہیں ہے، ہم اپنے سیاسی ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔

 
Load Next Story