ہتک عزت کیس عدالت کا سیشن کورٹ کا دعویٰ پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار
عدالت نےدعوی میں قرار دیا ہے کہ عدالت ہتک عزت کی سیکشن کے مطابق بیک وقت دونوں دعوے پر سماعت کرسکتی ہے
RAWALPINDI:
عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت کیس میں سیشن کورٹ کے دعویٰ پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوی میں قرار دیا ہے کہ عدالت ہتک عزت کی سیکشن کے مطابق بیک وقت دونوں دعوے پر سماعت کرسکتی ہے۔ فیصلہ کے مطابق اس میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہے اس لیے عدالت سیشن کورٹ کا دعوی پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار دیتی ہے۔
جسٹس عاصم حفیظ نے میشا شفیع کی درخواست پر آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔ فیصلہ کے مطابق عدالت میں ہتک آمیز بیانات اور الزامات پر علیحدہ علیحدہ دعوے دائر کیے گئے دونوں دعووں کا ٹرائل بیک وقت کیا جاسکتا ہے۔
فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دعووں کو ثابت کرنے کے لیے الگ الگ گواہوں کی ضرورت ہے۔ دعوی کی دونوں پارٹیاں مشترکہ اور ایک ہی نوعیت کی ہوسکتی ہیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق مخالف فریق درخواست گزار کو زیر التوا مقدمے میں مزید بدنام کرسکتا ہے۔
عدالت ہتک عزت کی سیکشن کے مطابق بیک وقت دونوں دعوے پر سماعت کرسکتی ہے۔ فیصلہ کے مطابق اس میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہے۔ اس لیے عدالت سیشن کورٹ کا دعوی پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار دیتی ہے۔ عدالت درخواست گزار کی درخواست منظور کرتی ہے۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف دائر ہتک عزت کے دعوی پر جاری حکم امتناعی کو چیلنج کیا تھا۔ سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کے دعوی پر سماعت پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے علی ظفر کے دعوی پر سماعت جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔
عدالت نے گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت کیس میں سیشن کورٹ کے دعویٰ پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کے ہتک عزت کے دعوی میں قرار دیا ہے کہ عدالت ہتک عزت کی سیکشن کے مطابق بیک وقت دونوں دعوے پر سماعت کرسکتی ہے۔ فیصلہ کے مطابق اس میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہے اس لیے عدالت سیشن کورٹ کا دعوی پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار دیتی ہے۔
جسٹس عاصم حفیظ نے میشا شفیع کی درخواست پر آٹھ صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے۔ فیصلہ کے مطابق عدالت میں ہتک آمیز بیانات اور الزامات پر علیحدہ علیحدہ دعوے دائر کیے گئے دونوں دعووں کا ٹرائل بیک وقت کیا جاسکتا ہے۔
فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ دعووں کو ثابت کرنے کے لیے الگ الگ گواہوں کی ضرورت ہے۔ دعوی کی دونوں پارٹیاں مشترکہ اور ایک ہی نوعیت کی ہوسکتی ہیں۔ عدالتی فیصلے کے مطابق مخالف فریق درخواست گزار کو زیر التوا مقدمے میں مزید بدنام کرسکتا ہے۔
عدالت ہتک عزت کی سیکشن کے مطابق بیک وقت دونوں دعوے پر سماعت کرسکتی ہے۔ فیصلہ کے مطابق اس میں کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہے۔ اس لیے عدالت سیشن کورٹ کا دعوی پر سماعت کا حکم امتناعی کالعدم قرار دیتی ہے۔ عدالت درخواست گزار کی درخواست منظور کرتی ہے۔
واضح رہے کہ گلوکارہ میشا شفیع نے علی ظفر کے خلاف دائر ہتک عزت کے دعوی پر جاری حکم امتناعی کو چیلنج کیا تھا۔ سیشن کورٹ نے گلوکارہ میشا شفیع کے دعوی پر سماعت پر حکم امتناعی جاری کرتے ہوئے علی ظفر کے دعوی پر سماعت جاری رکھنے کا حکم دیا تھا۔