سندھ ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا
سپریم کورٹ 2 کیسز میں قرار دے چکی ہے صرف وہ عدالتیں آئینی طاقت استعمال کر سکتی ہیں جن کا آئین میں ذکر ہے، درخواست
سندھ ہائی کورٹ نے سابق صدر پرویز مشرف پر غداری کا مقدمہ چلانے والی خصوصی عدالت کے خلاف دائر درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس غلام سرور کورائی کی سربراہی میں2 رکنی بنچ نے ایڈووکیٹ سہیل حمید کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ محرم علی کیس اور شیخ لیاقت حسین کیس میں قرار دے چکی ہے کہ صرف وہ عدالتیں آئینی طاقت استعمال کر سکتی ہیں جن کا آئین میں ذکر ہے۔ آرٹیکل 6 میں کہا گیا ہے کہ غداری کی سزا پارلیمنٹ مقرر کرے گی لیکن آئین میں کسی خصوصی عدالت کی تشکیل کا ذکر موجود نہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ موجودہ خصوصی عدالت کریمنل ترمیمی ایکٹ کے تحت تشکیل دی گئی ہے جو آئین کے آرٹیکل 175 سے متصادم ہے، سندھ ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس غلام سرور کورائی کی سربراہی میں2 رکنی بنچ نے ایڈووکیٹ سہیل حمید کی درخواست کی سماعت کی، درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ محرم علی کیس اور شیخ لیاقت حسین کیس میں قرار دے چکی ہے کہ صرف وہ عدالتیں آئینی طاقت استعمال کر سکتی ہیں جن کا آئین میں ذکر ہے۔ آرٹیکل 6 میں کہا گیا ہے کہ غداری کی سزا پارلیمنٹ مقرر کرے گی لیکن آئین میں کسی خصوصی عدالت کی تشکیل کا ذکر موجود نہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ موجودہ خصوصی عدالت کریمنل ترمیمی ایکٹ کے تحت تشکیل دی گئی ہے جو آئین کے آرٹیکل 175 سے متصادم ہے، سندھ ہائیکورٹ نے خصوصی عدالت کے خلاف درخواست پر اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر جواب طلب کرلیا۔