آسٹریلوی کرکٹرز پاکستان میں سخت سیکیورٹی کی گواہی دینے لگے

کسی ملک کے سربراہ کی طرح ہماری حفاظت ہورہی ہے،مجھے اور اہلیہ کو کوئی خوف نہیں،بین کٹنگ


Sports Desk February 13, 2022
ہیلی کاپٹر فضا میں ہوتا تھا،جتنا عرصہ پاکستان میں گزارا خود کوکبھی غیرمحفوظ تصور نہیں کیا،ڈیرن بیری۔ فوٹو: سوشل میڈیا

آسٹریلوی کرکٹرز پاکستان میں سخت سیکیورٹی کی گواہی دینے لگے جب کہ پشاور زلمی کی نمائندگی کرنے والے بین کٹنگ نے کہاکہ یہاں ہماری حفاظت کسی ملک کے سربراہ کی طرح ہو رہی ہے۔

آسٹریلوی کرکٹ ٹیم تقریباً 24 برس بعد پاکستان کا ٹور کررہی ہے، تمام تر خوف اور خدشات کو پس پشت ڈال کر ٹاپ پلیئرز اس ٹور پرآئیں گے، ایسے میں یہاں پر ایچ بی ایل پی ایس ایل کیلیے موجود آل راؤنڈر بین کٹنگ بھی اپنے ہم وطن کرکٹرز کی حوصلہ افزائی کیلیے پیش پیش ہیں، وہ اس وقت پشاور زلمی کی نمائندگی کررہے ہیں۔

ان کا یہ پاکستان کا چوتھا دورہ ہے جبکہ وکٹوریہ کے سابق وکٹ کیپر و کپتان ڈیرین بیری بھی گذشتہ دہائی میں پاکستان کا 2 مرتبہ ٹور کرچکے ہیں، انھوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ میں آنجہانی ڈین جونز کے ساتھ بطور اسسٹنٹ کوچ کام کیا۔ دونوں نے ہی پاکستان میں سیکیورٹی کے بہتر ترین انتظامات کی گواہی دی ہے۔

بین کٹنگ نے کہاکہ پاکستان میں سیکیورٹی بہت ہی زبردست ہے، اسی وجہ سے آپ یہاں پر خود کو انتہائی محفوظ سمجھتے ہیں،آپ جہاز سے اترنے سے واپس رخصت ہونے تک سخت ترین سیکیورٹی دیکھیں گے، پاکستان میں صدارتی لیول کی سیکیورٹی فراہم ہوتی ہے، اگر ہمارے وزیراعظم بھی پاکستان کا دورہ کریں تو انھیں بھی اسی قسم کی ہی سیکیورٹی دی جائے گی جو ہمیں دی جاری ہے، یا ہماری آنے والی ٹیسٹ ٹیم کو دی جائے گی۔

بین کٹنگ کی اہلیہ اور سابق ماڈل و سنگر ایرن ہولینڈ بطور پریزینٹر ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کام کررہی ہیں،انھوں نے کہا کہ مجھے یا اہلیہ کو کسی قسم کا کوئی بھی خوف یا سیکیورٹی کے حوالے سے خدشہ محسوس نہیں ہوا۔

انھوں نے کہا کہ یہ درست ہے کہ جب آپ پہلی مرتبہ جب یہاں آئیں،خصوصاً آسٹریلوی جھنڈے یا ایک ٹیم بینر کے تلے دورہ کریں تو تشویش کا شکار ہونا لازمی ہے،البتہ میں اپنے ذاتی تجربے کی بنیاد پر بتا رہا ہوں کہ میں نے یہاں پر کافی لطف اٹھایا،یہی وجہ ہے کہ میں ہر سال یہاں آتا ہوں، میری اہلیہ بھی ساتھ ہیں۔

بین کٹنگ نے مزید کہاکہ اس وقت بائیوببل زندگی آپ کیلیے اہم ہے، دنیائے کرکٹ میں آپ کو بائیوسیکیورٹی انتظامات کا زیادہ سامنا رہتا ہے۔

دوسری جانب ڈیرن بیری نے کہا کہ جب میں یہاں آیا تو ٹیم کے آگے اور پیچھے مسلح اہلکاروں کی گاڑیاں چلتیں اور اوپر ہیلی کاپٹر پرواز کرتا رہتا، یہ میرے لیے ایک بالکل ہی مختلف قسم کا تجربہ تھا مگر جتنا بھی وقت میں نے پاکستان میں گزارا کسی وقت بھی خود کو غیرمحفوظ تصور نہیں کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں