ایران کے مغوی اہلکاروں کی بازیابی کیلئے پاکستان میں فوجیں اتارنے کے بیان پرتشویش ہے دفترخارجہ

ایران کو سرحدی حدود کا احترام کرنا ہوگا اور اسے ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ پاکستانی سرحد عبورکرے ، دفترخارجہ

یہ بھی ممکن ہے کہ مغوی بارڈر گارڈرز اور اغوا کار ایران میں ہی موجود ہوں، دفترخارجہ فوٹو: فائل

پاکستان نے ایرانی وزیرداخلہ کی جانب سے اپنی فوج کو پاکستان میں اتارنے کے بیان پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی فورسز کو سرحد پار کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایسی کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ اغوا کیے گئے ایرانی بارڈر گارڈز پاکستان میں ہیں، ایف سی نے سرحدی علاقوں میں سرچ آپریشن مکمل کرلیا ہے جس میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے کے ایرانی مغوی بارڈز گارڈز پاکستانی علاقے میں ہوں، دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ مغوی اور اغوا کار ایران میں ہی موجود ہوں۔


دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایران کو پاکستانی سرحد کا احترام کرنا ہوگا، پاکستان دہشت گردوں کے خلاف موثر کارروائی کرنے کے ساتھ ساتھ بارڈر سیکیورٹی کے حوالے سے بھی خاطرخواہ اقدامات کررہا ہے تاہم ایرانی سیکورٹی فورسز کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ وہ پاکستان سرحد کو عبور کریں۔

واضح رہے کہ ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضارحمانی فضلی نے گزشتہ روز میڈیا سے بات کرتےہوئے کہا تھا کہ اگر پاکستان نے ایران کے مغوی اہلکاروں کو بازیاب کرانے کے لئے دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی نہ کی تو ایران کارروائی کے لیے اپنی فوجیں پاکستان بھیجے گا اور اس حوالے سے کسی بھی قسم کا انتظار نہیں کیا جائے گا۔

Recommended Stories

Load Next Story