عالمی پابندیوں کی پروا نہیں اسرائیل سے تعلقات برقرار رہیں گے سوڈان

فوجی بغاوت مخالف مظاہروں میں ہلاکتوں سے متعلق امریکا کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہیں، جنرل عبدالفتاح البرہان

جنرل عبدالفتاح البرہان نے اکتوبر 2021 میں بغاوت کے بعد حکومت سنبھال لی تھی، فوٹو: فائل

QUETTA:
سوڈان میں عبوری حکومت کے سربراہ فوجی کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان نے فوجی بغاوت کے بعد حکومت قائم کرنے پر عالمی پابندیوں کی دھمکیوں کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے اسرائیل سے تعلقات برقرار رکھنے کا عندیہ ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوڈان کے ملٹری کمانڈر جنرل عبدالفتاح البرہان نے کہا ہے کہ مغربی ممالک کی فوجی بغاوت کے خلاف مظاہروں پر طاقت کے استعمال پر عالمی پابندیوں کی دھمکیوں کی پروا نہیں۔

فوجی بغاوت کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں جنرل عبدالفتاح البرہان نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ انٹیلی جنس معلومات کے تبادلے کے نتیجے میں سوڈان میں جنگجوؤں کے خلاف کریک ڈاؤن میں مدد ملی۔

یہ خبر پڑھیں : سوڈان نے بھی اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے پر اتفاق کرلیا


اپنے انٹرویو میں سوڈان کی عبوری حکومت کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو برقرار رکھنے کے عزم کا بھی اظہار کیا۔

یہ خبر بھی پڑھیں : سوڈان میں فوجی بغاوت کے بعد سے لاپتہ وزیراعظم گھر پہنچ گئے

امریکا کی جانب سے فوجی بغاوت مخالف احتجاج پر فائرنگ میں 75 سے زائد ہلاکتوں کی تشویش اور پابندیوں کی دھمکیوں پر جنرل الفتاح نے کہا کہ امریکا کو غلط معلومات فراہم کی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : سوڈان کے وزیراعظم قاتلانہ حملے میں بال بال بچ گئے

فوجی سربراہ نے کہا کہ میں نے خود تحقیقات کرائی ہیں ایسے واقعات میں 6 سے 7 جانیں گئی ہیں جن پر انکوائری کمیٹی بنائی ہے اس لیے پابندیوں کی دھمکیاں بلاجواز ہیں۔
Load Next Story