نواب شاہ میں زرعی زمین کا تنازع بھنڈ برادری کے 5 افراد کے قتل کا معاملہ شدت اختیار کرگیا

اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے ایس ایس پی نوابشاہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے

انہوں نے کہا کہجب تک قاتلوں کوگرفتار اورلواحقین کی مرضی کے مطابق مقدمہ درج نہیں کیاجاتا دھرناجاری رہے گا۔—فائل فوٹو

ISLAMABAD:
نواب شاہ میں زرعی زمین کے تنازع پربھنڈ برادری کے 5 افراد کے قتل کا معاملہ شدت اختیار کرگیا جبکہ دھرنے کے باعث 28 گھنٹے سے قومی شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت معطل ہونے سے گاڑیوی کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

دوسری جانب سندھ ایکشن کمیٹی نے سندھ بھرمیں مظاہرے کرنے کااعلان کردیا جبکہ اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ قومی شاہراہ پر نعشیں رکھ کر جاری بھنڈ برادری کے دھرنے پہنچ گئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نواب شاہ میں نواب ولی محمد کے علاقے میں زرعی زمین کے تنازع میں پولیس افسر سمیت 5 افراد کے قتل کے معاملے میں احتجاجی شرکا نے قومی شاہراہ پر لاشیں رکھ ٹریفک کی آمد و رفت معطل کردی۔

ذرائع کے مطابق دھرناختم کرانے یا مقتولین کی تدفین کے لیے ضلعی انتظامیہ یا پولیس حکام کی جانب سے تاحال دھرنے کے شرکا سے کوئی رابطہ نہیں کیاگیا۔

حلیم عادل شیخ کا ایس ایس پی نوابشاہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

علاوہ ازیں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے ایس ایس پی نوابشاہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔

انہوں نے دھرنے میں شریک ہو کر مقتولین کے لواحقین سے افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ ہی ایس ایس پی جب شکارپور میں تعینات تھے تووہاں 5 پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔

حلیم عادل شیخ نے الزام لگایا کہ پولیس کی سرپرستی میں علی حسن زرداری کے غنڈوں نے بھنڈ برادری پر حملہ کیا تھا۔


علاوہ ازیں سندھ یونائیٹدپارٹی کے صدرسیدزین شاہ اورایس ٹی پی کے رہنما گلزارسومرو بھی 28 گھنٹے سے کارکنوں سمیت دھرنے میں شریک ہیں۔

پیپلزپارٹی نے سندھ کو مقتل گاہ بنا دیا ہے، سید زین شاہ

سید زین شاہ نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے سندھ کو مقتل گاہ بنا دیا ہے، پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت حوس میں اتنی اندھی ہو چکی ہے کہ جعلی کاغذات بنوا کر زمینوں پر قبضے کے ساتھ اب قتل عام پر اتر آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہجب تک قاتلوں کوگرفتار اورلواحقین کی مرضی کے مطابق مقدمہ درج نہیں کیاجاتا دھرناجاری رہے گا۔

سید زین شاہ نے واضح کیا کہ جو مقامی لوگ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر رہے تھے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر کے ان کو روک دیا جس سے مزید جانیں ضایع ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ معشوق بھنڈ جس نے زمینوں پر قبضے پر زرداری مافیا اور پولیس کے خلاف انصاف کے لیے ہائی کورٹ میں پٹیشن ڈالی تھی اس کو بھی قتل کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعے میں سب انسپیکٹرسمیت چھ افراد شہید، 8 شدید زخمی جبکہ زرداری مافیا 5 افراد کواغوا کرکے لے گیا جن کی جانوں کوخطرہ ہے۔

سندھ یونائیٹڈپارٹی کے سربراہ سید جلال محمود شاہ اور سندھ ترقی پسندپارٹی کے چیئرمین ڈاکٹر قادرمگسی نے سانحہ نواب علی محمد پرمنگل کو سندھ بھرمیں شٹربندہڑتال کی کال دے دی۔
Load Next Story