روس نے پاكستانی رسیلے پھلوں کی درآمد پر عائد پابندی ختم كردی

روس کی جانب سے پابندی ختم کرنے پر پاکستانی برآمد كنندگان کو سالانہ 2 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوگا۔


/APP February 18, 2014
آلوؤں كے سوا تمام پاکستانی زرعی اجناس پر 24 فروری 2014 سے عارضی پابندی اٹھالی جائے گی، روسی ادارہ فوٹو: فائل

لاہور: روس نے پاكستانی رسیلے پھلوں کی درآمد پر عائد پابندی ختم كردی ہے جس سے پاکستانی برآمد كنندگان كو سالانہ 2 کروڑ ڈالر کا فائدہ ہوگا۔

روس کے دارالحکومت ماسكو سے جاری ہونے والی پریس ریلیز كے مطابق روس میں پاكستانی سفارتخانے نے تمام پاكستانی مصنوعات پر پابندی كے خاتمے كے لئے مسلسل كوششیں كیں اور اس سلسلے میں روسی ادارہ سینیٹر سروس كے سربراہ ڈینک ورٹ سرجی الیكسی وچ اور فیڈرل سروس روزلیخوز نادزور كے ساتھ كئی ملاقاتیں كیں جس كے نتیجے میں ابتدائی اقدام كے طور پر جزوی پابندی اٹھانے پر اتفاق ہوا اور پہلے مرحلے میں روس نے پاكستان سے رسیلے پھلوں كی درآمد پر عائد پابندی اٹھالی۔

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ پاكستان سے پھلوں كی درآمد كے لئے روس كے فائٹو سینیٹری حكام كے وفد نے جنوری 2014 میں پاكستان كے دورے کے دوران پاكستانی زرعی مصنوعات كی درآمد اور دونوں ممالک كے درمیان اس شعبے میں تعاون میں اضافے كا جائزہ لیا اور ماسكو میں پاكستانی سفارتخانے كو آلوؤں كے سوا تمام زرعی اجناس پر 24 فروری 2014 سے عارضی پابندی اٹھانے سے متعلق اپنے فیصلے سے آگاہ كیا۔

واضح رہے كہ روسی فیڈرل سروس روزلیخوز نادزور نے سینیٹری رولز کی پابندی نہ کرنے پر 30 ستمبر 2013 كو پاكستانی برآمد كنندگان كی زرعی اجناس كی درآمد پر پابندی عائد كری تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں