کراچی میٹروپولیٹن کے نام سے نئی میڈیکل یونیورسٹی کے قیام کی تیاری مکمل
یونیورسٹی میں صرف کراچی کے ڈومیسائل کے حامل طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا، ڈرافٹ بل
نارتھ ناظم آباد میں بلدیہ عظمی کے تحت چلنے والے کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پہلی بار گورنر سندھ کے بجائے وزیر اعلی سندھ یونیورسٹی کے چانسلر جبکہ اس کی کنٹرولنگ اتھارٹی اور پروچانسلر ہوں گےاور کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا نام تبدیل کرکے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی دیا جارہا ہے۔
کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کا بل 17 فروری کو منظوری کے لیے سندھ کابینہ میں پیش ہوگا جس کے بعد اس کی حتمی منظوری سندھ اسمبلی سے ایکٹ کی شکل میں لی جائے گی۔
کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سلطان مصطفی نے بتایا کہ جب دو ماہ قبل انہوں نے پرنسپل کی حیثیت سے کالج کو جوائن کیا تھا تو جب ہی سے یونیورسٹی کے بل پر کام تیز کردیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ڈرافٹ بل کے مطابق یونیورسٹی میں صرف کراچی کے ڈومیسائل کے حامل طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا جبکہ کالج کے ملازمین کو یونیورسٹی میں ضم ہونے کے بعد کسی دوسری جگہ یا محکمے میں ٹرانسفر نہیں کیا جائے گا بلکہ پہلے سے کام کرنے والے ملازمین یونیورسٹی کا ہی حصہ رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ نئی تقرریوں میں سے بھی 90 فیصد کراچی کے ڈومیسائل پر ہی ہوں گی تاہم 10 فیصد ملازمین کراچی سے باہر کے ڈومیسائل پر بھی لیے جاسکیں گے ۔ ڈاکٹر سلطان مصطفی کا کہنا تھا کہ دیگر جامعات میں جو گورنر کا کردار ہے وہ اس یونیورسٹی میں وزیر اعلی سندھ کا ہوگا جبکہ جو کردار وزیر اعلی سندھ کا ہے وہ ایڈمنسٹریٹر /میئر کراچی کا ہوگا۔
یاد رہے کہ اس وقت کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا جامعہ کراچی سے الحاق ہے۔
فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق پہلی بار گورنر سندھ کے بجائے وزیر اعلی سندھ یونیورسٹی کے چانسلر جبکہ اس کی کنٹرولنگ اتھارٹی اور پروچانسلر ہوں گےاور کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا نام تبدیل کرکے کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی دیا جارہا ہے۔
کراچی میٹروپولیٹن یونیورسٹی کا بل 17 فروری کو منظوری کے لیے سندھ کابینہ میں پیش ہوگا جس کے بعد اس کی حتمی منظوری سندھ اسمبلی سے ایکٹ کی شکل میں لی جائے گی۔
کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر سلطان مصطفی نے بتایا کہ جب دو ماہ قبل انہوں نے پرنسپل کی حیثیت سے کالج کو جوائن کیا تھا تو جب ہی سے یونیورسٹی کے بل پر کام تیز کردیا تھا۔
انھوں نے بتایا کہ ڈرافٹ بل کے مطابق یونیورسٹی میں صرف کراچی کے ڈومیسائل کے حامل طلبہ کو داخلہ دیا جائے گا جبکہ کالج کے ملازمین کو یونیورسٹی میں ضم ہونے کے بعد کسی دوسری جگہ یا محکمے میں ٹرانسفر نہیں کیا جائے گا بلکہ پہلے سے کام کرنے والے ملازمین یونیورسٹی کا ہی حصہ رہیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ نئی تقرریوں میں سے بھی 90 فیصد کراچی کے ڈومیسائل پر ہی ہوں گی تاہم 10 فیصد ملازمین کراچی سے باہر کے ڈومیسائل پر بھی لیے جاسکیں گے ۔ ڈاکٹر سلطان مصطفی کا کہنا تھا کہ دیگر جامعات میں جو گورنر کا کردار ہے وہ اس یونیورسٹی میں وزیر اعلی سندھ کا ہوگا جبکہ جو کردار وزیر اعلی سندھ کا ہے وہ ایڈمنسٹریٹر /میئر کراچی کا ہوگا۔
یاد رہے کہ اس وقت کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کا جامعہ کراچی سے الحاق ہے۔