محمد وسیم نے عبدالرزاق جیساآل راؤنڈر بننے کی ٹھان لی
تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کرنا چاہتا ہوں،نوجوان کرکٹر
اسلام آباد یونائیٹڈکے محمد وسیم جونیئر نے تینوں فارمیٹس میں پاکستان کی نمائندگی کے ساتھ عبدالرزاق جیسا آل راؤنڈر بننے کی ٹھان لی۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں وزیرستان کے پہلے انٹرنیشنل کرکٹر نے کہاکہ میں نے اس مقام تک پہنچنے کا سوچا بھی نہیں تھا پاؤں گا،ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پلیٹ فارم سے شناخت ملنے پر قومی ٹیم میں جگہ بنانا میرا خواب تھا،اب ایونٹ کا بہترین کھلاڑی بننے کا ہدف ہے۔
گزشتہ برس جولائی میں ویسٹ انڈین سرزمین پر اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے وسیم جونیئر اب تک 10میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں،ان میں انھوں نے 15 وکٹیں اپنے نام کی ہیں، وسیم صرف ایک فارمیٹ کی چھاپ خود پر نہیں لگوانا چاہتے،وہ ون ڈے اورٹیسٹ میچز میں بھی پاکستان کے لیے کامیابیاں پانے کی کوشش کریں گے۔
عبدالرزاق اور بین اسٹوکس کوپسندیدہ آل راؤنڈر قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے فاسٹ بولنگ کے ساتھ بیٹنگ کو بہتر بنانے پر بھی توجہ مرکوز کررکھی ہے، ہرمیچ میرے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔
پیسر نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ خاندان کی طرح ہے،سب ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، کپتان شاداب خان نے میدان میں سب کو آزادی دی ہوئی ہے،وہ صرف یہی کہتے ہیں کہ نتیجے کی پروا کیے بغیر سو فیصد پرفارم کرو، حسن علی، فہیم اشرف اور شاداب خان سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کرکٹ کا سفر ٹیپ بال سے شروع کیا، ابتدا میں فیملی نے بالکل سپورٹ نہیں کیا، قومی انڈر19 میں شمولیت کے بعد کہا کہ اب کھل کر کھیلو، خیبر پختونخوا کی طرح وزیرستان میں بھی کرکٹ کا بہت شوق اور ٹیلنٹ ہے، معاشی مسائل اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ملکی سطح پر سامنے آنے کا موقع بہت کم ہے۔
محمد وسیم نے پی سی بی سے درخواست ہے کی کہ وہ وزیرستان میں بھی کرکٹ کی سہولیات کا انتظام کرے تاکہ میری طرح دیگر باصلاحیت کھلاڑی بھی سامنے آکر پاکستان کی پہچان بن سکیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں وزیرستان کے پہلے انٹرنیشنل کرکٹر نے کہاکہ میں نے اس مقام تک پہنچنے کا سوچا بھی نہیں تھا پاؤں گا،ایچ بی ایل پی ایس ایل کے پلیٹ فارم سے شناخت ملنے پر قومی ٹیم میں جگہ بنانا میرا خواب تھا،اب ایونٹ کا بہترین کھلاڑی بننے کا ہدف ہے۔
گزشتہ برس جولائی میں ویسٹ انڈین سرزمین پر اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچ کھیلنے والے وسیم جونیئر اب تک 10میچز میں پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں،ان میں انھوں نے 15 وکٹیں اپنے نام کی ہیں، وسیم صرف ایک فارمیٹ کی چھاپ خود پر نہیں لگوانا چاہتے،وہ ون ڈے اورٹیسٹ میچز میں بھی پاکستان کے لیے کامیابیاں پانے کی کوشش کریں گے۔
عبدالرزاق اور بین اسٹوکس کوپسندیدہ آل راؤنڈر قرار دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں نے فاسٹ بولنگ کے ساتھ بیٹنگ کو بہتر بنانے پر بھی توجہ مرکوز کررکھی ہے، ہرمیچ میرے لیے خاص اہمیت رکھتا ہے۔
پیسر نے کہا کہ اسلام آباد یونائیٹڈ خاندان کی طرح ہے،سب ایک دوسرے کو سپورٹ کرتے ہیں، کپتان شاداب خان نے میدان میں سب کو آزادی دی ہوئی ہے،وہ صرف یہی کہتے ہیں کہ نتیجے کی پروا کیے بغیر سو فیصد پرفارم کرو، حسن علی، فہیم اشرف اور شاداب خان سے مجھے بہت کچھ سیکھنے کا موقع مل رہا ہے۔
انھوں نے کہا کہ میں نے کرکٹ کا سفر ٹیپ بال سے شروع کیا، ابتدا میں فیملی نے بالکل سپورٹ نہیں کیا، قومی انڈر19 میں شمولیت کے بعد کہا کہ اب کھل کر کھیلو، خیبر پختونخوا کی طرح وزیرستان میں بھی کرکٹ کا بہت شوق اور ٹیلنٹ ہے، معاشی مسائل اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے ملکی سطح پر سامنے آنے کا موقع بہت کم ہے۔
محمد وسیم نے پی سی بی سے درخواست ہے کی کہ وہ وزیرستان میں بھی کرکٹ کی سہولیات کا انتظام کرے تاکہ میری طرح دیگر باصلاحیت کھلاڑی بھی سامنے آکر پاکستان کی پہچان بن سکیں۔