حصص مارکیٹ 26 ہزار کی نفسیاتی حد بھی گرگئی
انڈیکس 119 پوائنٹس گھٹ کر 25 ہزار 884 پر بند ہوا ، 27 ارب نقصان اور 22.5 کروڑ حصص کے سودے ہوئے
حکومت اور طالبان مذاکرات میں ڈیڈلاک برقرار رہنے پر سرمایہ کاروں میں تحفظات اور شعبہ توانائی کی 2 لسٹڈ کمپنیوں کے اعلان کردہ مالیاتی نتائج سے مایوسی بڑھنے کے سبب کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے اثرات غالب رہے جس سے انڈیکس کی26000 کی نفسیاتی حد بھی گرگئی۔
مندی کے باعث 57.21 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید27 ارب26 کروڑ76 لاکھ75 ہزار837 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 64.36 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی اس دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر29 لاکھ14 ہزار161 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی لیکن ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے5 لاکھ32 ہزار 230 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے16 لاکھ39 ہزار 184 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایک لاکھ ایک ہزار370 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 6 لاکھ41 ہزار377 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے مارکیٹ کو مندی میں تبدیل کردیا، نتیجتاًکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس119.51 پوائنٹس کی کمی سے 25884.38 ہوگیا ۔
جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس59.14 پوائنٹس کی کمی سے 18849.50 اور کے ایم آئی30 انڈیکس206.65 پوائنٹس کی کمی سے 42887.69 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت29.21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ 50 لاکھ55 ہزار980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار388 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 152 کے بھاؤ میں اضافہ، 222 کے داموں میں کمی اور14 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ86.66 روپے بڑھ کر3086.66 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ41 روپے بڑھ کر 1600 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ310 روپے کم ہوکر7490 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 115.50 روپے کم ہو کر 9334.50 روپے ہوگئے۔
مندی کے باعث 57.21 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید27 ارب26 کروڑ76 لاکھ75 ہزار837 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران ایک موقع پر 64.36 پوائنٹس کی تیزی بھی رونما ہوئی اس دوران غیرملکیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں اور این بی ایف سیز کی جانب سے مجموعی طور پر29 لاکھ14 ہزار161 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری بھی کی گئی لیکن ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں کی جانب سے5 لاکھ32 ہزار 230 ڈالر، میوچل فنڈز کی جانب سے16 لاکھ39 ہزار 184 ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے ایک لاکھ ایک ہزار370 ڈالر اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے 6 لاکھ41 ہزار377 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے مارکیٹ کو مندی میں تبدیل کردیا، نتیجتاًکاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس119.51 پوائنٹس کی کمی سے 25884.38 ہوگیا ۔
جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس59.14 پوائنٹس کی کمی سے 18849.50 اور کے ایم آئی30 انڈیکس206.65 پوائنٹس کی کمی سے 42887.69 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت29.21 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر22 کروڑ 50 لاکھ55 ہزار980 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار388 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 152 کے بھاؤ میں اضافہ، 222 کے داموں میں کمی اور14 کی قیمتوں میں استحکام رہا، جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں باٹا پاکستان کے بھاؤ86.66 روپے بڑھ کر3086.66 روپے اور کولگیٹ پامولیو کے بھاؤ41 روپے بڑھ کر 1600 روپے ہوگئے جبکہ رفحان میظ کے بھاؤ310 روپے کم ہوکر7490 روپے اور نیسلے پاکستان کے بھاؤ 115.50 روپے کم ہو کر 9334.50 روپے ہوگئے۔