بھارتی فلم ڈائریکٹر شاکون یاترا نے کپل شرما شو سے متعلق شہریوں کے خیالات کو غلط قرار دے دیا
کپل شرما شو کے بارے میں عوامی خیالات غیر معیاری اور سطحی ہیں، ہدایت کار
ISLAMABAD:
بالی ووڈ فلم ڈائریکٹر شاکون باترا نے کپل شرما شو کے حوالے سے بھارتی شہریوں کے خیالات کو غلط قرار دے دیا۔
شکون باترا نے حال ہی میں رنویر الہ بادی کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور کپل شرما شو میں شرکت کے بعد حاصل ہونے والے تجربے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں کپل شرما شو کو اسکیچ کامیڈی پروگرام سمجھتا تھا البتہ میرے اہل خانہ کپل کا پروگرام دیکھتے ہیں، اس لیے وہ میری فلم کی پروموشن والے پروگرام کے لیے بہت زیادہ پُرجوش اور منتظر تھے۔
شاکون نے اعتراف کیا کہ مجھے اس شو کے بارے میں شرکت سے کچھ دیر قبل آگاہ کیا گیا کیونکہ مجھے شو کے حوالے سے کوئی علم نہیں تھا اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی امید تھی البتہ میں بہت مثبت انداز اور سوچ کے ساتھ وہاں گیا تھا۔
شاکون نے بتایا کہ 'پروگرام میں شرکت کے بعد اندازہ ہوا کہ کپل شرما شو کے بارے میں عوامی خیالات غیر معیاری اور سطحی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں اپنی فلم گہرائیاں کی شوٹنگ میں گزشتہ دیڑھ برس سے مصروف اور شدید تھکن سے دوچار تھا، کپل کے شو میں جاکر ساری تھکن ختم ہوگئی اور میں دو سال میں پہلی بار اتنا ہنسا کہ ایک بار پھر سے ترو تازہ ہوگیا'۔
بالی ووڈ فلم ڈائریکٹر شاکون باترا نے کپل شرما شو کے حوالے سے بھارتی شہریوں کے خیالات کو غلط قرار دے دیا۔
شکون باترا نے حال ہی میں رنویر الہ بادی کے پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور کپل شرما شو میں شرکت کے بعد حاصل ہونے والے تجربے سے آگاہ کیا۔
انہوں نے بتایا کہ میں کپل شرما شو کو اسکیچ کامیڈی پروگرام سمجھتا تھا البتہ میرے اہل خانہ کپل کا پروگرام دیکھتے ہیں، اس لیے وہ میری فلم کی پروموشن والے پروگرام کے لیے بہت زیادہ پُرجوش اور منتظر تھے۔
شاکون نے اعتراف کیا کہ مجھے اس شو کے بارے میں شرکت سے کچھ دیر قبل آگاہ کیا گیا کیونکہ مجھے شو کے حوالے سے کوئی علم نہیں تھا اور نہ ہی کسی قسم کی کوئی امید تھی البتہ میں بہت مثبت انداز اور سوچ کے ساتھ وہاں گیا تھا۔
شاکون نے بتایا کہ 'پروگرام میں شرکت کے بعد اندازہ ہوا کہ کپل شرما شو کے بارے میں عوامی خیالات غیر معیاری اور سطحی ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'میں اپنی فلم گہرائیاں کی شوٹنگ میں گزشتہ دیڑھ برس سے مصروف اور شدید تھکن سے دوچار تھا، کپل کے شو میں جاکر ساری تھکن ختم ہوگئی اور میں دو سال میں پہلی بار اتنا ہنسا کہ ایک بار پھر سے ترو تازہ ہوگیا'۔