اسکول اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاج اور دھرنا
2010 میںسندھ یونیورسٹی کا ٹیسٹ پاس کرنے پر تقررملا،3سال کاکنٹریکٹ ستمبرمیںپوراہوچکا،توسیع کی جائے،اساتذہ
لاہور:
سندھ یونیورسٹی کے تحت ٹیسٹ پاس کرکے تقرر حاصل کرنے والے اسکول اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پراحتجاج کاآغاز کردیا ،6ماہ سے تنخواہ سے محروم سرکاری اسکولوں کے جے ایس ٹی ،ایچ ایس ٹی اساتذہ نے منگل کو ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کے دفترکا گھیرائو کیا اوردھرنادیا۔
اساتذہ نے تنخواہ کے اجرا اور کنٹریکٹ میں توسیع کامطالبہ کیا،گزشتہ دورحکومت میں سندھ یونیورسٹی سے تحریری ٹیسٹ پاس کرکے تقررحاصل کرنے والے اساتذہ سوک سینٹرکی پانچویں منزل پر قائم ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز پہنچ گئے ،درجنوں اساتذہ کئی گھنٹے تک ڈائریکٹراسکولزکراچی نیاز لغاری کے دفترکے باہرموجود رہے ،خواتین اورمرد اساتذہ نے صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے اپنے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے اور تنخواہیں روکے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اس حوالے سے صوبائی محکمہ تعلیم کے حکام کے رویے کی بھی سخت مذمت کی گئی،خواتین اور مرد اساتذہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے 2010 میں سندھ یونیورسٹی سے تحریری ٹیسٹ پاس کرکے سرکاری اسکولوں میں جے ایس ٹی اور ایچ ایس ٹی کی اسامیوں پر تقررحاصل کیاتھا۔
انھیں3 سال کاکنٹریکٹ دیاگیاتھاجو ستمبرمیںپوراہوچکا اورگزشتہ6ماہ سے وہ بغیر تنخواہوں کے اسکولوں میں اپنی تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں،اس کے باوجود ان کے کنٹریکٹ میں توسیع کی گئی اورنہ ہی تنخواہیں جاری کی گئی ، کئی بارمحکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کی توجہ اس معاملے کی جانب مبذول کرائی تاہم ان کی حالت زار پرتوجہ دینے والاکوئی نہیں ہے، واضح رہے کہ اساتذہ کے احتجاج کے بعد ڈائریکٹراسکولز کراچی نیاز لغاری نے ان کے نمائندے سے ملاقات کی اوراس معاملے سے صوبائی محکمہ تعلیم کوتحریری طورپرآگاہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی جس کے بعد اساتذہ منتشرہوگئے ۔
سندھ یونیورسٹی کے تحت ٹیسٹ پاس کرکے تقرر حاصل کرنے والے اسکول اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی پراحتجاج کاآغاز کردیا ،6ماہ سے تنخواہ سے محروم سرکاری اسکولوں کے جے ایس ٹی ،ایچ ایس ٹی اساتذہ نے منگل کو ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز کے دفترکا گھیرائو کیا اوردھرنادیا۔
اساتذہ نے تنخواہ کے اجرا اور کنٹریکٹ میں توسیع کامطالبہ کیا،گزشتہ دورحکومت میں سندھ یونیورسٹی سے تحریری ٹیسٹ پاس کرکے تقررحاصل کرنے والے اساتذہ سوک سینٹرکی پانچویں منزل پر قائم ڈائریکٹوریٹ آف اسکولز پہنچ گئے ،درجنوں اساتذہ کئی گھنٹے تک ڈائریکٹراسکولزکراچی نیاز لغاری کے دفترکے باہرموجود رہے ،خواتین اورمرد اساتذہ نے صوبائی محکمہ تعلیم کی جانب سے اپنے کنٹریکٹ میں توسیع نہ کرنے اور تنخواہیں روکے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور اس حوالے سے صوبائی محکمہ تعلیم کے حکام کے رویے کی بھی سخت مذمت کی گئی،خواتین اور مرد اساتذہ کا کہنا تھا کہ انھوں نے 2010 میں سندھ یونیورسٹی سے تحریری ٹیسٹ پاس کرکے سرکاری اسکولوں میں جے ایس ٹی اور ایچ ایس ٹی کی اسامیوں پر تقررحاصل کیاتھا۔
انھیں3 سال کاکنٹریکٹ دیاگیاتھاجو ستمبرمیںپوراہوچکا اورگزشتہ6ماہ سے وہ بغیر تنخواہوں کے اسکولوں میں اپنی تدریسی خدمات انجام دے رہے ہیں،اس کے باوجود ان کے کنٹریکٹ میں توسیع کی گئی اورنہ ہی تنخواہیں جاری کی گئی ، کئی بارمحکمہ تعلیم کے اعلیٰ حکام کی توجہ اس معاملے کی جانب مبذول کرائی تاہم ان کی حالت زار پرتوجہ دینے والاکوئی نہیں ہے، واضح رہے کہ اساتذہ کے احتجاج کے بعد ڈائریکٹراسکولز کراچی نیاز لغاری نے ان کے نمائندے سے ملاقات کی اوراس معاملے سے صوبائی محکمہ تعلیم کوتحریری طورپرآگاہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی جس کے بعد اساتذہ منتشرہوگئے ۔