بھارت میں 14 شادیاں کرنے والا جعلی ڈاکٹر گرفتار
سوین کے متاثرین میں سپریم کورٹ کی ایک وکیل اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی ایک سینئر اہلکار بھی شامل ہیں
FAISALABAD:
بھارتی ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو سات مختلف ریاستوں میں کم سے کم 14 خواتین کو ڈاکٹر بن کے ان سے شادی کرنے اور پھر فراڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم کی شناخت 54 سالہ بدھو پرکاش سوین عرف رمیش سوین کے نام سے کی گئی ہے جو کیندر پاڑہ ضلع کا رہنے والا ہے تاہم وہ زیادہ تر وقت اڑیسہ سے باہر ہی رہتا تھا۔
سوین پنجاب، دہلی، آسام، جھاڑکھنڈ اور اوڑیسہ کی خواتین کو نشانہ بناتا تھا۔ اس کا ہدف زیادہ تر درمیانی عمر اور طلاق یافتہ خواتین تھیں۔ وہ رشتے کی ویب سائٹس کے ذریعے ان سے رابطہ قائم کرتا تھا اور خود کو وفاقی وزارت صحت میں کام کرنے والا ڈاکٹر بتاتا تھا۔
سب سے پہلے اس نے 1982 میں دوسری شادی کی اور اس کےبعد 2002 سے 2020 تک متعدد شادیاں کیں اور ایک کے بعد ایک کو چھوڑتا رہا۔
بھونیشور کے ڈی سی پی اوماشنکر داش نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ اس کا ٹارگٹ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے جو مختلف سرکاری اور نجی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے۔ سوین کی نظر ان کے پیسوں پر تھی۔
پولیس نے ملزم کے قبضے سے 11 عدد اے ٹی ایم کارڈ اور دیگر تفصیلات بھی برآمد کی ہیں۔
سوین کے متاثرین میں سپریم کورٹ کی ایک وکیل اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی ایک سینئر اہلکار بھی شامل ہیں۔
بھارتی ریاست اڑیسہ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص کو سات مختلف ریاستوں میں کم سے کم 14 خواتین کو ڈاکٹر بن کے ان سے شادی کرنے اور پھر فراڈ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ملزم کی شناخت 54 سالہ بدھو پرکاش سوین عرف رمیش سوین کے نام سے کی گئی ہے جو کیندر پاڑہ ضلع کا رہنے والا ہے تاہم وہ زیادہ تر وقت اڑیسہ سے باہر ہی رہتا تھا۔
سوین پنجاب، دہلی، آسام، جھاڑکھنڈ اور اوڑیسہ کی خواتین کو نشانہ بناتا تھا۔ اس کا ہدف زیادہ تر درمیانی عمر اور طلاق یافتہ خواتین تھیں۔ وہ رشتے کی ویب سائٹس کے ذریعے ان سے رابطہ قائم کرتا تھا اور خود کو وفاقی وزارت صحت میں کام کرنے والا ڈاکٹر بتاتا تھا۔
سب سے پہلے اس نے 1982 میں دوسری شادی کی اور اس کےبعد 2002 سے 2020 تک متعدد شادیاں کیں اور ایک کے بعد ایک کو چھوڑتا رہا۔
بھونیشور کے ڈی سی پی اوماشنکر داش نے انڈیا ٹوڈے کو بتایا کہ اس کا ٹارگٹ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے جو مختلف سرکاری اور نجی اداروں میں اعلیٰ عہدوں پر فائز تھے۔ سوین کی نظر ان کے پیسوں پر تھی۔
پولیس نے ملزم کے قبضے سے 11 عدد اے ٹی ایم کارڈ اور دیگر تفصیلات بھی برآمد کی ہیں۔
سوین کے متاثرین میں سپریم کورٹ کی ایک وکیل اور سنٹرل آرمڈ پولیس فورس کی ایک سینئر اہلکار بھی شامل ہیں۔