پیٹرولیم مصنوعات میں اضافے کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کی 6 ارب سے زائد رقم ڈوب گئی
بدھ کو اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر اثر رہا
GUJRAT:
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں نمایاں اضافے اور مہنگائی مزید بڑھنے کے خدشات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے 6 ارب 76 کروڑ 92 لاکھ سے زائد رقم ڈوب گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے بدھ کو اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر اثر رہا، جس سے انڈیکس کی 46700پوائنٹس کی سطح سے کم ہوگئی، انڈیکس میں مندی کے سبب 53.39فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 6ارب 76کروڑ 92لاکھ 64ہزار 295روپے ڈوب گئے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کشیدگی کے باوجود جنگ کے امکانات معدوم ہونے اور خام تیل کی عالمی قیمت میں 4 ڈالر کی کمی جیسے عوامل کے باعث کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 173 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن حکومت کی جانب سے پیٹرولئیم مصنوعات کی قیمت میں نمایاں اضافے سے مہنگائی کی شدت میں اضافے کے خطرات کے پیش نظر سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے حصص کی فروخت میں اپنی عافیت تصور کی۔
سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے باعث 100 انڈیکس میں ایک موقع پر 128پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری اور سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 46.90 پوائنٹس کی کمی سے 45684.80پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
آج اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری حجم منگل کی نسبت 47.07فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 14کروڑ 53لاکھ 12ہزار 379حصص کے سودے ہوئے، ٹریڈنگ کے دوران کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 339کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 135 کے بھاؤ میں اضافہ 181 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں نمایاں اضافے اور مہنگائی مزید بڑھنے کے خدشات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے 6 ارب 76 کروڑ 92 لاکھ سے زائد رقم ڈوب گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کاروباری ہفتے کے تیسرے بدھ کو اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس اتارچڑھاؤ کے بعد مندی کے زیر اثر رہا، جس سے انڈیکس کی 46700پوائنٹس کی سطح سے کم ہوگئی، انڈیکس میں مندی کے سبب 53.39فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 6ارب 76کروڑ 92لاکھ 64ہزار 295روپے ڈوب گئے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ روس یوکرین کشیدگی کے باوجود جنگ کے امکانات معدوم ہونے اور خام تیل کی عالمی قیمت میں 4 ڈالر کی کمی جیسے عوامل کے باعث کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر 173 پوائنٹس کی تیزی بھی ہوئی لیکن حکومت کی جانب سے پیٹرولئیم مصنوعات کی قیمت میں نمایاں اضافے سے مہنگائی کی شدت میں اضافے کے خطرات کے پیش نظر سرمایہ کاری کے بیشتر شعبوں نے حصص کی فروخت میں اپنی عافیت تصور کی۔
سرمایہ کاروں کی عدم دلچسپی کے باعث 100 انڈیکس میں ایک موقع پر 128پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر حصص کی خریداری اور سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 46.90 پوائنٹس کی کمی سے 45684.80پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
آج اسٹاک مارکیٹ میں کاروباری حجم منگل کی نسبت 47.07فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 14کروڑ 53لاکھ 12ہزار 379حصص کے سودے ہوئے، ٹریڈنگ کے دوران کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 339کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 135 کے بھاؤ میں اضافہ 181 کے داموں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔