بھارتی موسیقار بپی لہری کی پاکستان نہ آنے کی وجہ سامنے آگئی

بپی لہری کے پاکستان میں بہت سے دوست اور چاہنے والے بھی تھے، جس کا انہوں نے اعتراف کیا


ویب ڈیسک February 16, 2022
بپی لہری 69 برس کی عمر میں دارِ فانی سے کوچ کرگئے (فوٹو فائل)

بھارت کے آنجہانی موسیقار بپی لہری کے دارِ فانی سے کوچ کرجانے کے بعد اُن کی زندگی سے منسوب مختلف باتیں سامنے آرہی ہیں، جن میں قابل ذکر پاکستان نہ آنا ہے۔

بھارتی میڈیا نے اس حوالے سے آنجہانی موسیقار کے 2013 کے انٹرویو کا تذکرہ کرتے ہوئے لکھا کہ 'بپی لہری کا تعلق بنگلادیش سے تھا، اس کے باوجود بھی وہ کبھی پاکستان نہیں گئے'۔

بھارتی نیوز ایجنسی کا دعویٰ ہے کہ بپی لہری نے 8 سال قبل ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ اُن کے والد نے پاکستان جانے سے انکار کیا اور انہیں بھی نہ جانے کی اجازت دی۔ بپی دا نے اعتراف کیا کہ پاکستان میں دوست ہونے کے باوجود انہوں نے والد کی بات کو ترجیح دی اور خواہش کے باوجود بھی کبھی پاکستان نہیں آئے۔

مزید پڑھیں: بھارتی گلوکار وموسیقار بپی لہری 69 برس کی عمر میں چل بسے

بپی دا کے والد کا شمار نامور موسیقاروں میں ہوتا تھا، وہ اکثر لوگوں اور اپنے مداحوں کو پاکستان نہ جانے کا مشورہ دیتے تھے اور اعتراف کرتے تھے کہ وہ سب کچھ ہونے کے باوجود بھی پاکستان نہیں گئے اور نہ ہی جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

بپی لہری کے کیریئر پر مختصر نظر

بپی لہری بھارتی میوزک انڈسٹری کا ایک بڑا نام تھے اور بھارتی فلمی موسیقی کی دنیا کی سب سے با اثر شخصیات میں سے ایک تھے۔ انہیں 80 اور 90 کی دہائی کے بالی ووڈ ڈسکو کا علمبردار بھی کہا جاتا ہے۔ بپی لہری نے اپنے کیریئر میں کئی سپر ہٹ گانے دئیے جن میں فلم ''ڈسکو ڈانسر'' اور ''نمک حلال'' وغیرہ کے گانے شامل ہیں۔ ہندی کے علاوہ انہوں نے بنگالی سینما کے لیے بھی گراں قدر خدمات انجام دیں۔

بپی لہری نے اپنی کئی کمپوزیشنز خود بھی گائیں جن میں فلم ''ڈسکو ڈانسر'' کا سپر ہٹ گانا ''کوئی یہاں ناچے ناچے'' اور فلم ''صاحب '' کا گانا ''پیار بنا چین کہاں'' وغیرہ شامل ہیں۔ بپی دا اپنے میوزک کے علاوہ سونے کی بھاری چین اور دھوپ کا چشمہ پہننے کی وجہ سے بھی مشہور تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں