نیوزی لینڈ میں شارک کا عجیب و غریب بچہ دریافت
سمندروں کی گہرائیوں میں پائے جانے والے جاندار عام طور پر نظر نہیں آتے بالخصوص شارک کی یہ قسم، ماہرین
QUETTA:
سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں پائی جانے والی نایاب شارک کا ایک بچہ دریافت ہوا ہے جو دکھنے میں کسی دوسری ہی دنیا کی مخلوق لگتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق 'ghost sharks' جنہیں chimaera بھی کہا جاتا ہے بہت مشکل سے نظر آتی ہیں جبکہ ان کے بچوں کا نظر آنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔
نیوزی لینڈ کے ایک جزیرے کے قریب 1.2 کلو میٹر کی سمندری گہرائی میں یہ بچہ پایا گیا جو اُسی وقت انڈے سے نکلا تھا۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اس دریافت سے گھوسٹ شارک کے حمل کے مراحل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
ٹیم کی ایک ممبر ڈاکٹر برٹ فنوچی کا کہنا تھا کہ شارک کے بچے کی دریافت حادثاتی طور پر ہوئی ہے۔ اصل میں پانی تلے آبی جانداروں کی آبادی سے متعلق تحقیق کی جارہی تھی جب یہ بچہ انڈے سے نکلا۔
انہوں نے یہ بھی کہا سمندروں کی گہرائیوں میں پائے جانے والے جاندار عام طور پر نظر نہیں آتے بالخصوص شارک کی یہ قسم۔
سمندر کی اتھاہ گہرائیوں میں پائی جانے والی نایاب شارک کا ایک بچہ دریافت ہوا ہے جو دکھنے میں کسی دوسری ہی دنیا کی مخلوق لگتا ہے۔
بی بی سی کے مطابق 'ghost sharks' جنہیں chimaera بھی کہا جاتا ہے بہت مشکل سے نظر آتی ہیں جبکہ ان کے بچوں کا نظر آنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے۔
نیوزی لینڈ کے ایک جزیرے کے قریب 1.2 کلو میٹر کی سمندری گہرائی میں یہ بچہ پایا گیا جو اُسی وقت انڈے سے نکلا تھا۔ سائنسدانوں کی ٹیم نے اس حوالے سے کہا ہے کہ اس دریافت سے گھوسٹ شارک کے حمل کے مراحل کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔
ٹیم کی ایک ممبر ڈاکٹر برٹ فنوچی کا کہنا تھا کہ شارک کے بچے کی دریافت حادثاتی طور پر ہوئی ہے۔ اصل میں پانی تلے آبی جانداروں کی آبادی سے متعلق تحقیق کی جارہی تھی جب یہ بچہ انڈے سے نکلا۔
انہوں نے یہ بھی کہا سمندروں کی گہرائیوں میں پائے جانے والے جاندار عام طور پر نظر نہیں آتے بالخصوص شارک کی یہ قسم۔