ایف آئی اے کا اسحاق ڈار کا بیان شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ
شہباز شریف نے بطور وزیراعلی بحرین کی صدیقہ سید محفوظ ہاشم خادم کے نام پر بے نامی اکاونٹ کھولا، اسحاق ڈار کا بیان
ایف آئی اے نے لیگی رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے سابق وزیراعلی پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بے نامی اکاؤنٹس کھولنے اور منی لانڈرنگ ثابت کرنے کے خلاف مضبوط کیس کی تیاری کرلی ہے۔ اور ایف آئی اے نے لیگی رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف آئی اے کے چالان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نے شہباز شریف کیخلاف اقبالی بیان دیا، پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی اسحاق ڈار کے بیان کو بطور ثبوت پیش کیا گیا، اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ 1997 کے بعد کی حکومت کے دوران سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بطور وزیراعلی بحرین کی صدیقہ سید محفوظ ہاشم خادم کے نام پر بے نامی اکاونٹ کھولا۔ ایف آئی اے چالان میں کہا گیا ہے کہ اس اکاؤنٹ میں 18 ملیں امریکی ڈالر کی رقم جمع کروائی گئی، شہباز شریف ریکارڈ یافتہ بے نامی اکاؤنٹس کھولنے اور منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں، جب کہ اسحاق ڈار کا اقبالی بیان آج تک کسی عدالتی فورم سے واپس نہیں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کیس ثابت کرنے کے لئے ایک اور بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس حدیبیہ ملز کیس کو بطور ثبوت پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، حدیبیہ کیس کا فیصلہ ہو چکا لیکن اس کو بطور شہادت پیش کرنے سے ثابت ہو جائے گا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ میں ریکارڈ یافتہ ہیں، حدیبیہ ملز کیس میں ثابت ہو چکا کہ شہباز شریف پہلے سے منی لانڈرنگ کرتے رہے اور بےنامی اکاونٹس بناتے رہے۔ ذرائع ایف آئی اے کے مطابق کل عدالت میں پیشی ہے جہاں یہ سارے شوائد رکھیں جائیں گے اور ایف آئی اے پر امید ہے کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں قانون کے تحت سزاء دلانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے سابق وزیراعلی پنجاب اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو بے نامی اکاؤنٹس کھولنے اور منی لانڈرنگ ثابت کرنے کے خلاف مضبوط کیس کی تیاری کرلی ہے۔ اور ایف آئی اے نے لیگی رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایف آئی اے کے چالان میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اسحاق ڈار نے شہباز شریف کیخلاف اقبالی بیان دیا، پانامہ جے آئی ٹی رپورٹ میں بھی اسحاق ڈار کے بیان کو بطور ثبوت پیش کیا گیا، اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ 1997 کے بعد کی حکومت کے دوران سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بطور وزیراعلی بحرین کی صدیقہ سید محفوظ ہاشم خادم کے نام پر بے نامی اکاونٹ کھولا۔ ایف آئی اے چالان میں کہا گیا ہے کہ اس اکاؤنٹ میں 18 ملیں امریکی ڈالر کی رقم جمع کروائی گئی، شہباز شریف ریکارڈ یافتہ بے نامی اکاؤنٹس کھولنے اور منی لانڈرنگ میں ملوث رہے ہیں، جب کہ اسحاق ڈار کا اقبالی بیان آج تک کسی عدالتی فورم سے واپس نہیں لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کیس ثابت کرنے کے لئے ایک اور بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کے احکامات کے برعکس حدیبیہ ملز کیس کو بطور ثبوت پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، حدیبیہ کیس کا فیصلہ ہو چکا لیکن اس کو بطور شہادت پیش کرنے سے ثابت ہو جائے گا کہ شہباز شریف منی لانڈرنگ میں ریکارڈ یافتہ ہیں، حدیبیہ ملز کیس میں ثابت ہو چکا کہ شہباز شریف پہلے سے منی لانڈرنگ کرتے رہے اور بےنامی اکاونٹس بناتے رہے۔ ذرائع ایف آئی اے کے مطابق کل عدالت میں پیشی ہے جہاں یہ سارے شوائد رکھیں جائیں گے اور ایف آئی اے پر امید ہے کہ شہباز شریف کو منی لانڈرنگ کیس میں قانون کے تحت سزاء دلانے میں کامیاب ہو جائیں گے۔