ن لیگ اور پی پی کی خاموش حکمت عملی متحدہ سے پس پردہ رابطے

ان دونوں جماعتوں کے الگ الگ رابطوں میں ایم کیو ایم کو تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں۔

ان دونوں جماعتوں کے الگ الگ رابطوں میں ایم کیو ایم کو تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں۔ فوٹو: فائل

کراچی آپریشن پر متحدہ قومی موومنٹ کے تحفظات کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی جانب سے خاموش حکمت عملی کے تحت پس پردہ ایم کیو ایم کی قیادت سے رابطے جاری ہیں اور ان دونوں جماعتوں کے الگ الگ رابطوں میں ایم کیو ایم کو تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانیاں کرائی گئی ہیں۔


اہم ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ایم کیوا یم کی جانب سے کراچی آپریشن پر تحفظات کے بعد وفاقی حکومت کی جانب سے اسحاق ڈار اور وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے گورنر سندھ سے رابطے کیے اور ان رابطوں میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تمام امور کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے گا۔منگل کو وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کراچی آئے اور انھوں نے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات میں ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت رحمن ملک کے توسط سے ایم کیو ایم کی قیادت سے خاموشی حکمت عملی کے تحت رابطے میں ہے اور ان رابطوں میں مثبت پیشرفت ہورہی ہے اور دونوں جماعتوں میں اس بات پر اتفاق ہورہا ہے کہ ایک دوسرے کے خلاف جارحانہ بیان بازی نہیں کی جائے گی اور تمام امور کو اتفاق رائے سے طے کیا جائے گا ،اتوار کو پیپلزپارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری سے وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی دبئی میں ملاقات میں بھی طے کیا گیا تھا کہ تمام جماعتوں سے مفاہمتی پالیسی کے تحت تعلقات کو استوار کیا جائے گا اور وزیر اعلیٰ سندھ کی سربراہی میں ایک کمیٹی جلد تشکیل دی جائے گی جو ایم کیو ایم سمیت تمام جماعتوں سے رابطوں میں رہے گی۔

Recommended Stories

Load Next Story