مشرف کے پیش ہونے سے جنرل کا وقار بحال ہواجاوید ہاشمی
کیس سے مشرف کلین چٹ لے کرنکلیں گے،احمد رضا قصوری،ٹودی پوائنٹ میں گفتگو
تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی مشرف کا عدالت کے بجائے اسپتال پہنچنا ایسے ہی تھا جیسے ایکبار پھر کوئی ''منی کو'' ہوگیا ہے ۔
ہماری خواہش ہرگز نہیں ہے کہ مشرف کو پھانسی ہو یا سزاہو جو ہونا تھا ہوچکا سول عدالت میں اگر جنرل پیش ہوا ہے تو اس سے اس کا وقاربحال ہوا ہے۔ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی پرویز مشرف کو صدر مشرف نہیں کہا کیونکہ ہم جمہوریت کیلیے جدوجہد کرتے ہیں۔ ابھی ملک سے خوف کے سائے دور نہیں ہوئے ۔یہ بھی درست ہے کہ مشرف اڑن کھٹولے میں جائیں گے ان کو پریاں لے کر جائیں گی۔یہاں پر سزائیں سویلین اور عام شہریوں کوہوتی ہیں۔طالبان سے مذاکرات کا مقصد یہ ہرگز نہیں ہے کہ ہم ان کو تسلیم کررہے ہیں ان کیساتھ آئین کے مطابق ہی مذاکرات ہورہے ہیں۔
پرویزمشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ اگر پرویزمشرف پر فردجرم عائد ہوجاتی توساری دنیا میں اس کی بریکنگ نیوز چلتی ۔ہم نے عدالت سے پوچھا کہ کیا آپ یہ کیس سننے کا اختیار رکھتے ہیں کیونکہ اس طرح کے معاملات کیلیے ملٹری کورٹس موجود ہیں میں نے یہ نکتہ اٹھایا اور عدالت نے تسلیم کیا ۔آرٹیکل فائیو میں درج ہے کہ جب ریاست اورآئین آمنے سامنے ہوں تو ریاست کو بچانا ہوگا۔ہم یہ کیس جیتنے کے قریب ہیں پرویزمشرف اس کیس سے کلین چٹ لے کر نکلیں گے وہ سیاسی طورپر ڈرائی کلین ہوکر آئیں گے اور اس ملک کی سیاست میں اپنا کردار ادا کرینگے۔تجزیہ کارابصار عالم نے کہا کہ مشرف کے پیش ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ایک قدم آگے گئے ہیں۔عدالت پر بار باراعتراض کیا گیا لیکن عدالت نے بہت اچھے اوراحسن انداز میں اپنا کام کیا ۔
ہماری خواہش ہرگز نہیں ہے کہ مشرف کو پھانسی ہو یا سزاہو جو ہونا تھا ہوچکا سول عدالت میں اگر جنرل پیش ہوا ہے تو اس سے اس کا وقاربحال ہوا ہے۔ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ میں نے کبھی پرویز مشرف کو صدر مشرف نہیں کہا کیونکہ ہم جمہوریت کیلیے جدوجہد کرتے ہیں۔ ابھی ملک سے خوف کے سائے دور نہیں ہوئے ۔یہ بھی درست ہے کہ مشرف اڑن کھٹولے میں جائیں گے ان کو پریاں لے کر جائیں گی۔یہاں پر سزائیں سویلین اور عام شہریوں کوہوتی ہیں۔طالبان سے مذاکرات کا مقصد یہ ہرگز نہیں ہے کہ ہم ان کو تسلیم کررہے ہیں ان کیساتھ آئین کے مطابق ہی مذاکرات ہورہے ہیں۔
پرویزمشرف کے وکیل احمد رضا قصوری نے کہا کہ اگر پرویزمشرف پر فردجرم عائد ہوجاتی توساری دنیا میں اس کی بریکنگ نیوز چلتی ۔ہم نے عدالت سے پوچھا کہ کیا آپ یہ کیس سننے کا اختیار رکھتے ہیں کیونکہ اس طرح کے معاملات کیلیے ملٹری کورٹس موجود ہیں میں نے یہ نکتہ اٹھایا اور عدالت نے تسلیم کیا ۔آرٹیکل فائیو میں درج ہے کہ جب ریاست اورآئین آمنے سامنے ہوں تو ریاست کو بچانا ہوگا۔ہم یہ کیس جیتنے کے قریب ہیں پرویزمشرف اس کیس سے کلین چٹ لے کر نکلیں گے وہ سیاسی طورپر ڈرائی کلین ہوکر آئیں گے اور اس ملک کی سیاست میں اپنا کردار ادا کرینگے۔تجزیہ کارابصار عالم نے کہا کہ مشرف کے پیش ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ایک قدم آگے گئے ہیں۔عدالت پر بار باراعتراض کیا گیا لیکن عدالت نے بہت اچھے اوراحسن انداز میں اپنا کام کیا ۔