ویوین رچرڈز نے بابر اعظم کو کرکٹ کا محمد علی قرار دے دیا

جلد ناک آؤٹ نہیں کرتے مگر میچ کے اختتام تک کام دکھاچکے ہوتے ہیں


Saleem Khaliq February 18, 2022
(فوٹو : فائل)

کراچی: ویوین رچرڈز نے بابر اعظم کو کرکٹ کا محمد علی قرار دے دیا۔

سابق ویسٹ انڈین کپتان کا کہنا ہے کہ نوجوان بیٹر سابق عظیم باکسر کی طرح کسی کو بہت جلد ناک آؤٹ نہیں کرتے مگر میچ کے اختتام تک اپنا کام دکھاچکے ہوتے ہیں،ایچ بی ایل پی ایس ایل دنیا کی بہترین ٹی ٹوئنٹی لیگز میں سے ایک ہے۔

پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مینٹور ویوین رچرڈزنے کہا کہ مجھے بابر اعظم کی بیٹنگ دیکھتے ہوئے محمد علی کی یاد آتی ہے، نوجوان بیٹر بھی ایک کلاسی باکسر کی طرح ہیں جو فوری طور پر ناک آؤٹ نہیں کرنا چاہتے مگر جب میچ ختم ہو تو حریف زخموں سے چور ہوتا ہے اور وہ اپنا کام کرچکے ہوتے ہیں،بابر اعظم حریف کو پنچ لگانے کا سلسلہ جاری رکھتے اور ایک کلاسک بیٹر ہیں،ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں نام کمانے کے خواہشمند کرکٹرز کو ان سے سیکھنا چاہیے کہ ہر گیند پر چھکا لگانے کی ضرورت نہیں ہوتی،گیپ میں کھیلنا اہم ہے،بابر اعظم یہ کام بخوبی کررہے ہیں۔

ویوین رچرڈز نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں ویسٹ انڈیز سے اچھی کارکردگی کی امید ہے،ٹیم کی حالیہ کارکردگی سے امید جاگی ہے مگر میں پاکستان کو بھی منظر نامے سے باہر نہیں کرسکتا۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کئی سال سے بہترین کرکٹرز ایکشن میں نظر آرہے ہیں،اسے بہترین ٹی ٹوئنٹی لیگز میں سے ایک قرار دیا جاسکتا ہے، انھوں نے کہا کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ وابستہ ہونا میری خوش قسمتی ہے،میں اپنے اس تجربے سے 100فیصد لطف اندوز ہورہا ہوں، فرنچائز نے ابتدا سے ہی مجھے ساتھ رکھا،ٹیم اونر ندیم عمر، کھلاڑی اور تمام وابستہ افراد شاندار ہیں۔

رچرڈز کو کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں فیملی جیسا ماحول ملا،ندیم عمر

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے کہا ہے کہ 7سال قبل لوگ سوچ رہے تھے کہ کس طرح ٹی ٹوئنٹی فرنچائز کرکٹ کو نمایاں کیا جائے،ایک تجویز یہ بھی آئی کہ مشہور شخصیات کی خدمات حاصل کی جائیں،دوسری ماڈلز سے مدد لینے کی تھی، میرے نزدیک سب سے بہتر قدم یہ تھا کہ آل ٹائم بیسٹ کرکٹرز میں شامل ویوین رچرڈز سے بات کی جائے۔

ان کو میں اور نبیل ہاشمی دن رات فون کال کرتے رہے،وہ پہلے ہی آئی پی ایل میں مینٹور مگر مطمئن نہیں تھے،ان سے کہا کہ اگر ایچ بی ایل پی ایس ایل میں بھی اسی طرح کا تجربہ ہوا تو کسی وقت بھی چھوڑ کر جاسکتے ہیں،یوں رچرڈز نے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے ساتھ وابستہ ہونے پر آمادگی ظاہر کردی،یہاں ان کو فیملی جیسا ماحول ملا،رچرڈز کی موجودگی سے ہماری ٹیم ہی نہیں پی ایس ایل کو فائدہ ہوا۔

اعظم خان کا گیل سے موازنہ کیا تو لوگوں نے مذاق بھی اڑایا

ندیم عمر نے کہا کہ اعظم خان کسی بھی ٹیم سے کھیلے ہمیں اس کی اچھی کارکردگی پر خوشی ہوتی ہے، جب ماضی میں اعظم کا میں نے کرس گیل سے موازنہ کیا تو لوگوں نے مذاق بھی اڑایا، اب وہ اپنے ٹیلنٹ کا اظہار کر رہا ہے تو یہ دیکھ کر اچھا لگتا ہے، شان مسعود نے جب کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کیخلاف 93 رنز بنائے تھے تو میں سنچری کی دعا کر رہا تھا کیونکہ وہ ہمارے کلب کا ہی کھلاڑی ہے،اسی طرح فخرزمان بھی ہمارے کلب کا پلیئر ہے، ان سب کو پرفارم کرتے دیکھ کر اچھا لگتا ہے۔

معین اورسرفراز میں کوئی اختلافات نہیں،ندیم عمر

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اونر ندیم عمر نے کہا ہے کہ معین خان اورسرفراز احمد میں کوئی اختلافات نہیں ہیں، کوچ تمام فیصلے کپتان کی مشاورت سے ہی کرتے ہیں،سرفراز میچ میں کسی کو ڈانٹیں یا خاموش رہیں ہم کچھ نہیں کہتے، صرف ان سے بہترین کارکردگی چاہتے ہیں۔ پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو خصوصی انٹرویو میں ندیم عمر نے کہا کہ معین خان نے ہمیشہ سرفراز احمد کو بہت سپورٹ کیا، وہ میچ کے درمیان میں کبھی کوئی پیغام نہیں بھیجتے تاکہ کپتان اپنے فیصلے کر سکیں،ٹیم کا انتخاب سرفراز کی مشاورت سے ہوتا ہے۔

معین جیسا مین مینجمنٹ والا ہمارے پاس کوئی کوچ موجود نہیں ہے، وہ بڑے عظیم انسان ہیں،البتہ یہ ضرور ہے کہ وہ چاہتے ہیں بیٹے کا بھی کیریئر آگے بڑھے، اس لیے وکٹ کیپنگ کرانا چاہتے تھے،مگر گلیڈی ایٹرز میں سرفراز کی موجودگی میں ایسا نہیں ہو پا رہا تھا، انھوں نے کہا کہ کوچ اور کپتان کی کبھی کوئی لڑائی نہیں ہوئی،معین نے کبھی سرفراز کیلیے بْرا نہیں سوچا،میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا شکر گذار ہوں کہ انھوں نے اعظم کو اپنی ٹیم میں لیا۔انھوں نے کہا کہ سرفراز احمدکو قومی ٹیم کی قیادت سے غلط انداز میں ہٹایا گیا۔

ایسی چیزوں کا کہیں نہ کہیں تو اثر پڑنا ہی تھا، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ وہ مسائل سے باہر نکلیں،انھوں نے کہا کہ ہم لوگ اپنے ہیروز کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتے پاکستان کرکٹ کا سب سے بڑا آئیکون شاہد آفریدی ہیں، انھوں نے شائقین کو بڑی خوشیاں فراہم کیں، ایچ بی ایل پی ایس ایل میں بھی وہ جان لڑاتے دکھائی دیے،ان پر بھی خاصی تنقید ہوئی۔

یہ رویہ درست نہیں،ہمیں اپنے ہیروز کی عزت کرنی چاہیے، ہم تنقید بہت جلدی کرنے لگتے ہیں،بْرا وقت سب پر آتا ہے لیکن آپ کو انھوں نے جو خوشیاں دی ہیں انھیں بھی یاد رکھنا چاہیے۔ ندیم عمر نے کہا کہ کپتانی کے انداز پر ہم کبھی سرفراز سے کچھ نہیں کہتے ، صرف یہ چاہتے ہیں کہ ان کی بہترین کارکردگی سامنے آئے چاہے وہ کسی کو ڈانٹیں یا خاموش رہیں، تنقید کو کچھ لوگ مثبت انداز میں لیتے ہیں مگر مجھ سمیت 90 فیصد افراد اس سے ڈائون ہو جاتے ہیں،ہمیں مشکل وقت میں اپنے قومی ہیروز کا حوصلہ بڑھانا چاہیے۔

ایسے غیرملکی کھلاڑیوں کو لائیں جو پورے ٹورنامنٹ کیلیے دستیاب ہوں
ندیم عمر نے کہا کہ ہماری ٹیم چند جیتے ہوئے میچز ہار گئی،کارکردگی پہلے بھی بہتر تھی، جیسن روئے کے آنے سے نئی رمق آ گئی،گذشتہ چند برسوں میں ہمیں کمبی نیشن بنانے میں مشکل ہو رہی ہے، بورڈ کو چاہیے کہ ایسے غیرملکی کھلاڑیوں کو لے جوپورے ٹورنامنٹ کے لیے دستیاب ہوں۔ ندیم عمر نے کہا کہ ہم لیگ کے نئے فنانشل ماڈل سے بہت مطمئن ہیں، ڈالر ریٹ بھی طے ہوگیا، اس پر ہم چیئرمین بورڈ رمیز راجہ کے شکرگذار ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں