ریڈ لائن بس منصوبہ بالآخر تعمیراتی مرحلے کے قریب آ چکا

سندھ حکومت کے ادارہ ٹرانس کراچی نے 2 ماہ قبل کنسلٹنٹ سپر ویژن کا تقرر کر لیا

تعمیراتی کمپنی کا تقرر بھی ہو چکا ہے، فروری یا مارچ میں سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا فوٹو:فائل

MOSCOW:
کئی سال سے تاخیر کا شکار ریڈ لائن بس منصوبہ بآلاخر تعمیراتی مرحلے کے قریب آچکا ہے۔

سندھ حکومت کے ادارہ ٹرانس کراچی نے دو ماہ قبل کنسلٹنٹ سپر ویژن کا تقرر کر لیا ہے جبکہ تعمیراتی کمپنی کا تقرر بھی کیا جا چکا ہے، ماہ فروری کے آخر یا مارچ کے اوائل میں منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھ دیا جائے گا، منصوبہ ماڈل کالونی تا ٹاور براستہ یونیورسٹی روڈ، ایم اے جناح ایکسٹیشن روڈ، نمائش چورنگی اور ایم اے جناح روڈ 2 سال میں مکمل کر لیا جائے گا۔


صوبائی محکمہ ٹرانسپورٹ کے متعلقہ افسران بتایا ہے کہ ریڈ لائن بس منصوبہ تقریبا 12 سال سے تاخیر کا شکار ہے، متعلقہ آفیسران نے بتایا کہ کراچی میں ماس ٹرانزٹ منصوبہ کئی سالوں سے تاخیر کا شکار رہنے کے بعد بالا آخر اب عملی شکل اختیار کر رہا ہے۔ یہ دونوں منصوبے بالترتیب وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کی فنڈنگ سے کیے جا رہے ہیں۔

واضح رہے کہ ریڈ لائن بس منصوبے کے لیے ایشیئن ڈیولپمنٹ بینک 235 ملین ڈالر، ایشین انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ بینک 71.81 ملین ڈالر، فرنچ ڈیولپمنٹ ایجنسی 71.81 ڈالرقرضہ فراہم کریں گی جبکہ گرین کلائمنٹ فنڈ 49 ملین ڈالر فنڈنگ کرے گی جس میں 11.8 ملین ڈالر گرانٹ ہو گی، ریڈ لائن بس منصوبے سے وابستہ انجینئر نے ایکسپریس کو بتایا کہ یہ انتہائی جدید نوعیت کا منصوبہ ہے، ملک بھر میں پہلی بار تھرڈ جنریشن سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

اس کے دیگر اجزا میں بائیوگیس پلانٹ بھی شامل ہے جس کی مدد سے سی این جی گیس بسوں کو فراہم کی جائے گی، برساتی پانی کی نکاسی آب کا نظام اور سائیکلنگ ٹریک بھی تعمیر ہوگا، منصوبہ 26 کلومیٹر طویل ہے جس میں 24 اسٹیشن تعمیر ہوں گے، منصوبے کے مین رائٹ آف وے پر کسی قسم کی لینڈ ایکوزیشن کی ضرورت نہیں پڑ رہی ہے لیکن رائٹ آف کے اطراف اور تعمیراتی کاموں کی وجہ سے دکاندار اور دیگر افراد متاثر ہو رہے ہیں جن کے لیے کنسلٹنٹ ری سیٹلمنٹ پلان تیار کرے گا۔
Load Next Story