13 سالہ بچی کی نازیبا ویڈیو وائرل کرنے والا ملزم اہل خانہ کی معافی پر رہا

ملزم بچی کو پڑھانے آتا تھا، نازیبا تصاویر والدہ کو بھیج کر رقم مانگی، چائلڈ پورنو گرافی پر اس کخلاف مقدمہ درج کیا گیا

(فوٹو: فائل)

جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی مکیش کمار نے 13 سالہ بچی کو مبینہ طور پر بلیک میل اور نازیبا تصاویر وائرل کرنے کے مقدمے میں متاثرہ خاندان کی جانب سے ملزم کو معاف کرنے پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

کراچی سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی مکیش کمار کی عدالت کے روبرو 13 سالہ بچی کو مبینہ بلیک میل اور نازیبا تصاویر وائرل کرنے کا کیس کی سماعت ہوئی۔


متاثرہ خاندان نے ملزم عبدالقیوم کو غیر مشروط طور پر معاف کردیا جس پر عدالت نے ملزم کو رہا کرنے کا حکم دیے دیا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے ملزم ایک سال کا عرصہ جیل میں گزار چکا ہے۔

ایف آئی اے سائبر کرائم کے تفتیشی افسر کے مطابق ملزم نے 13 سالہ بچی کو ہراساں کیا، ملزم متاثرہ بچی کو غیر اخلاقی تصاویر کے ذریعے بلیک میل کر رہا تھا، متاثرہ بچی کو پڑھانے گھر آتا تھا اور اس دوران ملزم بچی کو ہراساں اور غیر اخلاقی حرکتیں کیا کرتا تھا۔

تفتیشی افسر کے مطابق ملزم کورونا وائرس کی وجہ سے بچی کو آن لائن کلاسز کے ذریعے بھی پڑھاتا تھا۔ ملزم متاثرہ بچی کے اہل خانہ سے پیسوں کا تقاضا کر رہا تھا۔ ملزم نے بچی کی نازیبا تصاویریں اس کی والدہ کو بھیجیں اور رقم مانگی، ملزم کے خلاف چائلڈ پورنو گرافی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم کو گلستان جوہر سے گرفتار کیا گیا تھا۔
Load Next Story