یوکرائن میں حکومت مخالف مظاہروں میں پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد ہلاک درجنوں زخمی

پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنماؤں نے بھی صدر یانو کووچ کے خلاف احتجاج کیا اور اجلاس کی کارروائی نہ ہونے دی۔


AFP February 19, 2014
امریکا، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے یوکرائن کے صدر یانو کووچ پر اس مسئلے کو جلد حل کرنے کا شدید دباؤ بھی جاری ہے. فوٹو؛ اے ایف پی

لاہور: یوکرائن میں حکومت مخالف مظاہروں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد ہلاک اور150 سے زائد زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یوکرائن کے دارلحکومت کیف میں نومبر سے شروع ہونے والے حکومت مخالف مظاہروں میں شدت آتی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز بھی سیکیورٹی فورسز اور مظاہرین کے مابین آزدی چوک پر ہونے والی جھڑپوں میں 6 پولیس اہلکاروں سمیت 21 افراد ہلاک اور 150 سے زائد زخمی ہو گئے۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن رہنماؤں نے بھی صدر یانو کووچ کے خلاف احتجاج کیا اور اجلاس کی کارروائی نہ ہونے دی۔

ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین نے پارلیمنٹ کی طرف پیش قدمی شروع کردی جنھیں روکنے کے لیے پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کر دیں، مظاہرین نے پولیس پرپٹرول بم پھینکےاور پتھراؤ کیا جب کہ پولیس کی جانب سے مظاہرین پرآنسو گیس کی شیلنگ کی۔

امریکا، اقوام متحدہ اور یورپی یونین کی جانب سے یوکرائن کے صدر یانو کووچ پر اس مسئلے کو جلد حل کرنے کا شدید دباؤ بھی جاری ہے جب کہ امریکا نے اپنے شہریوں کو یوکرین سفر نہ کرنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔

واضح رہے کہ یوکرائن کی حکومت نے یورپی یونین کےساتھ ایک تجارتی معاہدہ مسترد کرتے ہوئے روس کے ساتھ معاہدہ کیا تھا جس کےبعد سے ملک بھر میں مظاہرے پھوٹ پڑے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔