حکومت کا الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق قانون میں تبدیلی کا فیصلہ
قانون کی منظوری کے بعد وزراء اور پارلیمنٹرینز انتخابی مہم چلا سکیں گے، ذرائع
کراچی:
حکومت نے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے، اور وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کی منظوری بھی دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ پر تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات تھے، قانون کے منظوری کے بعد وزراء اور پارلیمنٹرینز انتخابی مہم چلا سکیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان جاری کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کیلئے بھیجے گئے ہیں، پہلے قانون کےتحت پارلیمنٹیرینز کوالیکشن مہم میں حصہ لینےکی اجازت دی گئی ہے، جب کہ دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیرجرم قرار دے دیا گیا ہے،عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ ایسے کیس کا فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے۔
حکومت نے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق حکومت نے الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ قانون میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا ہے، اور وفاقی کابینہ نے آرڈیننس کی منظوری بھی دے دی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے کوڈ آف کنڈکٹ پر تمام سیاسی جماعتوں کو تحفظات تھے، قانون کے منظوری کے بعد وزراء اور پارلیمنٹرینز انتخابی مہم چلا سکیں گے۔
دوسری جانب وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر بیان جاری کیا، جس میں اُن کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ کو دو اہم قانون منظوری کیلئے بھیجے گئے ہیں، پہلے قانون کےتحت پارلیمنٹیرینز کوالیکشن مہم میں حصہ لینےکی اجازت دی گئی ہے، جب کہ دوسرے قانون کے تحت سوشل میڈیا پر لوگوں کی عزت اچھالنے کو قابل تعزیرجرم قرار دے دیا گیا ہے،عدالتوں کو پابند کیا گیا ہے کہ ایسے کیس کا فیصلہ چھ ماہ میں کیا جائے۔