غداری کیس کی سماعت کرنے والے ججز کے متعصب ہونے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

مقدمات کی سماعت کے دوران ججوں پر متعصب ہونے کے الزام دنیا میں ہر جگہ لگائے جاتے ہیں، جسٹس فیصل عرب

غداری کیس میں استغاثہ کے تقرر سے متعلق درخواستوں پر کی سماعت جمعہ کے روز ہوگی۔ فوٹو: فائل

MANCHESTER:
سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے ججز کے متعصب ہونے کے خلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔


جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کی سماعت کرنے والی 3 رکنی خصوصی عدالت نے دو ججز کے متعصب ہونے کے خلاف درخواست کی سماعت کی، سماعت کے دوران سابق صدر کے وکیل انور منصور نے کہا کہ جب کسی جج پر متعصب ہونے کا الزام لگایا جائے تو جج کو خود ہی سماعت سے الگ ہو جانا چاہئے ،ایک ٹی وی پروگرام میں کہا گیا کہ سماعت کرنے والے 3 میں سے ایک جج نے کہا ہے کہ آئندہ سماعت پر پرویز مشرف کو ہتھکڑی لگی ہو گی، اس قسم کے بیانات سے جج صاحبان کی عزت و تکریم میں کمی واقع ہوئی ہے جبکہ اس بات کی ابھی تک تردید بھی کوئی نہیں آئی۔

جسٹس فیصل عرب نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ عدالت رہنما اصول مرتب کرے گی کہ کن حالات میں جج کو سماعت سے الگ ہونا چاہئے۔ اس قسم کے الزامات دنیا میں ہر جگہ لگائے جاتے ہیں، لیکن کیا صرف متعصب ہونے کا الزام لگنے سے جج کو خود ہی سماعت سے الگ ہو جانا چاہئے،اگر خود ہی جج سماعت سے الگ ہو جائے گا تو یہ خطرناک بات ہوگی اور کہا جائے گا کہ یہی وہ جج تھا۔ عدالت نے انور منصور کے دلائل مکمل ہونے کے بعد ججوں کے متعصب ہونے سے متعلق درخواست پر فیصلہ جمعے تک محفوظ کرتے ہوئے حکم دیا کہ استغاثہ کے تقرر سے متعلق درخواستوں پر بحث آئندہ سماعت جمعہ کے روز ہوگی۔
Load Next Story