ساتھیوں کی گرفتاری اور ان کے قتل کا سلسلہ روکا جائے طالبان کی جنگ بندی کیلئے شرائط
جس روز مہمند ایجنسی کا واقعہ پیش آیا تھا اس روز بھی سیکیورٹی فورسز نے ہمارے 10ساتھیوں کو ہلاک کیا تھا، شاہد اللہ شاہد
KARACHI:
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جنگ بندی کے لئے مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اس سلسلے میں اپنی جانب سے شرائط پیش کردی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریاستی اداروں کی جانب سے ہمارے ساتھیوں کی گرفتاریاں اور ان کے قتل کا سلسلہ جاری ہے، جس روز مہمند ایجنسی کا واقعہ پیش آیا تھا اس روز بھی سیکیورٹی فورسز نے ہمارے 10ساتھیوں کو ہلاک کیا تھا۔
شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان جنگ بندی کے لئے تیار ہے لیکن اس سے پہلے حکومتی کمیٹی یقین دہانیاں کرائے کہ ہمارے ساتھیوں کی گرفتاریاں اور انہیں پولیس مقابلوں میں مارنے کا سلسلہ بند کیا جائے گا، اس کے علاوہ ہمارے ساتھیوں کی بوری بندلاشیں بھی نہیں پھینکی جائیں گی ۔
واضح رہے کہ طالبان اورحکومتی کمیٹیوں کے مذاکرات شروع ہونے کے بعد کراچی میں پولیس بس پرکئے جانے والے حملے کی ذمہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی جس میں 13اہلکار جاں بحق ہوئے تھے جب کہ اس کے کچھ ہی روز بعد تحریک طالبان مہمند ایجنسی کی جانب سے 23 ایف سی اہلکاروں کو قتل کردیا گیا جس کے بعد سے امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے جنگ بندی کے لئے مشروط آمادگی ظاہر کرتے ہوئے اس سلسلے میں اپنی جانب سے شرائط پیش کردی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ریاستی اداروں کی جانب سے ہمارے ساتھیوں کی گرفتاریاں اور ان کے قتل کا سلسلہ جاری ہے، جس روز مہمند ایجنسی کا واقعہ پیش آیا تھا اس روز بھی سیکیورٹی فورسز نے ہمارے 10ساتھیوں کو ہلاک کیا تھا۔
شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ تحریک طالبان جنگ بندی کے لئے تیار ہے لیکن اس سے پہلے حکومتی کمیٹی یقین دہانیاں کرائے کہ ہمارے ساتھیوں کی گرفتاریاں اور انہیں پولیس مقابلوں میں مارنے کا سلسلہ بند کیا جائے گا، اس کے علاوہ ہمارے ساتھیوں کی بوری بندلاشیں بھی نہیں پھینکی جائیں گی ۔
واضح رہے کہ طالبان اورحکومتی کمیٹیوں کے مذاکرات شروع ہونے کے بعد کراچی میں پولیس بس پرکئے جانے والے حملے کی ذمہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے قبول کی تھی جس میں 13اہلکار جاں بحق ہوئے تھے جب کہ اس کے کچھ ہی روز بعد تحریک طالبان مہمند ایجنسی کی جانب سے 23 ایف سی اہلکاروں کو قتل کردیا گیا جس کے بعد سے امن مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔