کورنگی کازوے پر ڈاکوؤں کا ناکہ لگا کر 100 افراد سے لوٹ مار

10 سے 12 مسلح افراد ناکہ لگا کر گاڑیوں کو روکتے رہے اور اطمینان کے ساتھ لوٹ مار کرتے رہے


Staff Reporter February 20, 2022
گزشتہ رات کورنگی کاز وے پر ڈاکوؤں نے ناکہ لگا کر 100 افراد کو لوٹ لیا تھا ۔ فوٹو : فائل

کورنگی کازوے پر ملزمان کی جانب سے ناکہ لگاکر 100 سے زائد شہریوں کو لوٹنے کا واقعہ پیش آیا ہے تاہم پولیس نے جان چھڑانے کے لیے واقعے کی تردید کردی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی سال کی سب سے بڑی واردات رونما ہوئی ہے، ہفتہ کی شب کورنگی کاز وے پر 10 سے 12 مسلح افراد نے ناکہ لگا کر گاڑیوں کو روکا اور ان میں سوار شہریوں سے لوٹ مار کی۔ اس دوران ڈاکو انتہائی اطمینان کے ساتھ اپنی کارروائی میں مصروف رہے، شہریوں سے موبائل فون، نقدی اور دیگر قیمتی اشیا لوٹ کر فرار ہوگئے۔

متاثرہ شہریوں کا کہنا ہے کہ انھوں نے ون فائیو پر ٹیلی فون کال کرکے آگاہ بھی کیا لیکن پولیس نہ پہنچی۔ اس حوالے سے پولیس حکام سے متعدد مرتبہ رابطہ کیا گیا تو پولیس پہلے تو واقعے سے انکار ہی کرتی رہی بعد ازاں صرف اتنا بتایا کہ ایک متاثرہ شخص نے پولیس کو واقعے سے آگاہ کیا تھا۔

متاثرہ شہری نے مزید بتایا کہ اس نے 8 بج کر 33 منٹ پر ہیلپ لائن پر ٹیلی فون کال کی تھی لیکن اسے کوئی رسپانس نہیں ملا، کاز وے پر ڈکیتیاں روزانہ کا معمول ہے، یہاں پولیس تعینات ہونی چاہیے لیکن پولیس کا کوئی نام و نشان نہیں ہوتا، پولیس حکام اس واقعے سے مکمل طور پر نہ صرف انکار کرتے رہے بلکہ یہ کہہ دیا کہ کسی نے بھی مقدمہ درج نہیں کرایا۔

اس حوالے سے ایس ایچ او جان محمد بروہی نے بتایا کہ انہیں ایک شہری ملا جس نے بتایا کہ ڈاکو میرا موبائل فون چھین کر لے گئے ہیں جس پر انہیں کہا گیا کہ وہ واقعہ کی رپورٹ کرانے تھانے آجائیں تاہم شہری نے قانونی کارروائی سے گریز کیا اور وہ وہاں سے چلا گیا۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس واقعہ کی تردید کی کہ نصف درجن سے زائد ڈاکوؤں نے کئی شہریوں سے لوٹ مار کی، انہوں نے بتایا کہ تھانے میں واردات کی رپورٹ درج کرانے سے متعلق کسی بھی متاثرہ شہری نے پولیس سے رابطہ نہیں کیا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں