دنیا کی نایاب وہیل کراچی کے ماہی گیروں کے سامنے آگئی

ہیمپ بیک وہیل دنیا کی واحد وہیل ہے جو کھانے اور نسل کو آگے بڑھانے کے لیے بحیرہ عرب کا رخ کرتی ہے

سندھ اور بلوچستان کے سمندروں میں 79 سے زائد ہیمپ بیک وہیلز کا مشاہدہ کیا جاچکا ہے (فوٹو، فائل)

ISLAMABAD:
ماہی گیروں نے گہرے سمندر کی سطح پر دنیا کی نایاب تصور کی جانے وال ہیمپ بیک نامی وہیل مچھلی کا مشاہدہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان نے بتایا کہ وہیل پانی میں غوطے کھاتے نظر آئی، ہیمپ بیک دنیا میں وہیل کی نایاب ترین نسل ہے، یہ دنیا کی واحد وہیل ہے جو کھانے اور نسل کو آگے بڑھانے کے لیے بحیرہ عرب کا رخ کرتی ہے۔

تکنیکی مشیر ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان معظم خان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران سندھ اور بلوچستان کے سمندروں میں 79 سے زائد ہیمپ بیک وہیلز کا مشاہدہ کیا گیا۔


انہوں نے بتایا کہ ہیمپ بیک وہیل پاکستان کے علاوہ بھارت، عمان، یمن اور سری لنکا میں بھی پائی جاتی ہیں، ایک اندازے کے مطابق اس نسل کی وہیل اب دنیا میں صرف 100 رہ گئی ہیں۔

معظم خان کا کہنا تھا کہ 5 برسوں کے دوران ہیمپ بیک کے علاوہ بلیو وہیل نسل کی مچھلی کا 17 مرتبہ مشاہدہ کیا گیا، بروڈس نسل کی وہیل 5 برسوں کے دوران 10 مرتبہ دیکھی گئی، نامکمل تفصیلات پر مشتمل دیکھی جانے والی وہیلز کی تعداد 97 کے لگ بھگ ہے۔

تکنیکی مشیر ڈبلیو ایچ ایف کے مطابق وہیل کی تمام اقسام 2016 سے اب تک پاکستانی پانیوں میں 222 مرتبہ دیکھی جاچکی ہیں، پاکستان میں وہیل کی چھوٹی بڑی 6 اقسام پائی جاتی ہیں۔
Load Next Story