پیکا آرڈیننس خود اپنی شکست کا اعلان ہے ایم کیو ایم
ایسے آرڈیننس مسائل پیدا کرسکتے ہیں، ہم اس کی حمایت نہیں کرسکتے، خالد مقبول صدیقی
February 21, 2022
حکومت کی اتحادی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے جعلی خبروں سے متعلق جاری ہونے والے آرڈیننس کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ خود اپنی شکست کا اعلان ہے۔
کراچی میں صحافی طارق متین کے اہل خانہ سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنونیئر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اس طرح کے قوانین حکومت کے لئے خود مسائل پیدا کریں گے، ایم کیو ایم اس کا جائزہ لے رہی ہے کیونکہ آرڈیننس سے مسائل کا حل نہیں ہوگا یہ خود اپنی شکست کا اعلان ہے۔
انہوں نے کہا کہ بعض اوقات شراکت داری کی حکومت میں پیچیدہ صورت حال پیدا ہوجاتی ہے، آرڈیننس کی حمایت نہیں کی جاسکتی کیونکہ ایسے آرڈیننس سے کام نہیں چلے گا، آرڈیننس حکومت کی شکست ہے، ہم اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: جعلی خبر دینے پر 5 سال تک سزا کا صدارتی آرڈیننس جاری
خالد مقبول نے کہا کہ میں نے سنا ہے وزیراعظم ہمار ے پاس آنا چاہتے ہیں، اگر وزیر اعظم آئیں گے تو انہیں خوش آمدید کہیں گے اور سارے معاملات سامنے رکھیں گے۔
ایم کیو ایم کنونیئر نے کہا کہ صحافی اطہر متین کے قتل کا مقدمہ سندھ حکومت کے خلاف درج ہونا اور جرائم کے خلاف عدالتوں کو سو موٹو ایکشن لینا چاہیے۔
مزید پڑھیں: صحافی تنظیموں اور ایچ آرسی پی نے پیکا آرڈیننس کی مخالفت کردی
برطانوی عدالت سے بانی ایم کیو ایم کی رہائی کے حوالے سے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے نظام انصاف پر ہمارا مؤقف دینا مناسب نہیں ہے، ہم صورتحال دیکھ رہے ہیں، آگے دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔